سَلَفَ ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٢٣﴾وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم مُّحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُم بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُم بِهِ مِن بَعْدِ الْفَرِيضَةِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا ﴿٢٤﴾ وَمَن لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنكُمْ طَوْلًا أَن يَنكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِن مَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم مِّن فَتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللَّـهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِكُم ۚ بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ ۚ فَانكِحُوهُنَّ بِإِذْنِ أَهْلِهِنَّ وَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْرَ مُسَافِحَاتٍ وَلَا مُتَّخِذَاتِ أَخْدَانٍ ۚ فَإِذَا أُحْصِنَّ فَإِنْ أَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ الْعَنَتَ مِنكُمْ ۚ وَأَن تَصْبِرُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴾ ( النساء 4: 19۔25)
پیٹ سے ہوں جن سے تم نے صحبت کی ہو، پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو تم پر کوئی گناہ نہیں اور تمھارے صُلبی بیٹوں کی بیویاں اور تمھارا دو بہنوں کو جمع کرنا(بھی حرام ہے) مگر جو پہلے گزر گیا سو گزر گیا۔ بے شک اللہ بہت بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے۔ اور تمھارے لیے شادی شدہ عورتیں بھی حرام ہیں سوائے ان لونڈیوں کے جن کے تم مالک ہو۔ (یہ) اللہ نے تمھارے لیے لکھ دیا ہے اور ان کے علاوہ جو عورتیں ہیں، وہ تمھارے لیے حلال کردی گئی ہیں، (شرط یہ ہے) کہ تم اپنے مال (مہر)کے بدلے انھیں حاصل کرکے ان سے نکاح کرو اور تمھاری نیت بدکاری کی نہ ہو، پھر جن سے مہر کے عوض تم فائدہ اٹھاؤ ، انھیں ان کے مقرر کیے ہوئے مہر دے دو، اگر تم مہر مقرر کرلینے کے بعد اس (میں کمی بیشی) پر راضی ہوجاؤ تو تم پر کوئی گناہ نہیں۔ بے شک اللہ خوب جاننے والا ، بڑی حکمت والا ہے۔ اور تم میں سے جو شخص آزاد مومن عورتوں سے نکاح کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو، و ہ تمھاری ملکیت مومن لونڈیوں میں سے کسی لونڈی سے نکاح کرلے اور اللہ تمھارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم سب ایک ہی گروہ کے لوگ ہو (تم میں برتری کا معیار صرف ایمان ہے) پس تم ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کرلو اور انھیں دستور کے مطابق ان کے مہر دو، جبکہ وہ
|