اور اس کے لیے دلالت کی تمام انواع کا اثبات کرتے اور اس کی مخالفت کو الحاد گردانتے ہیں ۔
آیاتآیۃ کی جمع ہے: ایسی علامت جو ایک چیز کو دوسری چیز سے ممتاز کر دے چونکہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام کو آیات کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے نہ کہ معجزات کے ساتھ، لہٰذا آیات کی تعبیر معجزات کی تعبیر سے احسن واولیٰ ہے، اور اس کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں ۔
اولاً: کتاب وسنت میں آیات کی تعبیر اختیار کی گئی ہے۔
ثانیاً: معجزات جیسے امور کا صدور جادوگروں اور شعبدہ بازوں سے بھی ہو سکتا ہے۔
ثالثاً: لفظ (آیات) لفظ معجزات سے زیادہ معنی مقصود پر دلالت کرتا ہے۔
اس بناء پر آیات اللہ سے مراد وہ علامات ہیں جو اللہ تعالیٰ پر دلالت کرتی ہیں اور اس صورت میں وہ اسی کے ساتھ خاص ہیں اگر وہ اس کے ساتھ خاص نہ ہوتیں تو آیات اللہ نہ ہوتیں ۔
آیات اللہ کی دو قسمیں ہیں : آیات کونیہ اور آیات شرعیہ۔
آیات کونیہ:… وہ آیات ہیں جو خلق و تکوین سے متعلق ہیں ، اس کی مثالیں مندرجہ ذیل ہیں :
﴿وَمِنْ اٰیٰتِہٖ الَّیْلُ وَالنَّہَارُ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ﴾ (فصلت: ۳۷)
’’رات، دن اور چاند سورج بھی اس کی آیات میں سے ہیں ۔‘‘
﴿وَ مِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ خَلَقَکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ اِذَآ اَنْتُمْ بَشَرٌ تَنْتَشِرُوْنَo﴾ (الروم: ۲۰)
’’اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا، پھر تم آدمی بن کر پھیلے پھرتے ہو۔‘‘
﴿وَ مِنْ اٰیٰتِہٖ خَلْقُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اخْتِلَافُ اَلْسِنَتِکُمْ وَاَلْوَانِکُمْ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّلْعٰلِمِیْنَo وَ مِنْ اٰیٰتِہٖ مَنَامُکُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّہَارِ وَ ابْتِغَآؤُکُمْ مِّنْ فَضْلِہٖ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّسْمَعُوْنَo وَ مِنْ اٰیٰتِہٖ یُرِیْکُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَّ طَمَعًا وَّ یُنَزِّلُ مِنَ السَّمَآئِ مَآئً فَیُحْیِ بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَo وَ مِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ تَقُوْمَ السَّمَآئُ وَ الْاَرْضُ بِاَمْرِہٖ ثُمَّ اِذَا دَعَاکُمْ دَعْوَۃً مِّنَ الْاَرْضِ اِذَآ اَنْتُمْ تَخْرُجُوْنَo﴾ (الروم: ۲۲۔ ۲۵)
’’اور اس کی نشانیوں میں سے ہے پیدا کرنا آسمانوں اور زمین کا، اور مختلف ہوناتمہاری زبانوں اور رنگوں کا، بے شک اس میں نشانیاں ہیں علم والوں کے لیے اور اس کی نشانیوں میں تمہارا سونا ہے رات اور دن میں اور اس کے فضل (یعنی رزق) کو تلاش کرنا، بیشک اس میں نشانیاں ہیں سننے والوں کے لیے، اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ وہ تمہیں بجلی دکھاتا ہے خوف کی راہ سے بھی اور امید کی راہ سے بھی اور آسمان سے بارش برساتا ہے پھر اس سے زمین کو زندہ کرتا ہے اس کے مردہ ہو جانے کے بعد، بیشک اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ آسمان اور زمین اس کے حکم سے قائم ہیں ، پھر جب وہ تم کو
|