[فَآخِذٌ کِتَابَہُ بِیَمِیْنِہِ] … ’’اٰخذٌ‘‘ مبتدا ہے، اور اس کی خبر محذوف ہے تقدیری عبارت ہے: فمنہم أخذٌ اگرچہ یہ نکرہ ہے مگر اس کے ساتھ ابتدا جائز ہے، اس لیے کہ مقام تفصیل میں واقع ہے یعنی اس دن لوگ منقسم ہوں گے۔ ان میں سے کچھ اپنا اعمال نامہ اپنے دائیں ہاتھ سے پکڑیں گے۔ اور وہ مومن ہوں گے۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ دایاں ہاتھ باعزت ہے۔ اسی لیے مومن تو اپنا اعمال نامہ دائیں ہاتھ سے پکڑے گا جبکہ کافر اسے بائیں ہاتھ سے پکڑے گا یا پھر پیٹھ کے پیچھے سے۔
[اَوْ مِنْ وَرَائِ ظَہْرِہِ۔] … ’’أو‘‘ شک کے لیے نہیں بلکہ تنویع کے لیے ہے۔
کلام مؤلف رحمہ اللہ کا ظاہری مفہوم یہ ہے کہ لوگ اپنے اعمال نامے تین طرح سے پکڑیں گے: دائیں ہاتھ کے ساتھ، بائیں ہاتھ کے ساتھ اور پیٹھ کے پیچھے سے۔
مگر دراصل یہ اختلاف، صفات کا اختلاف ہے، جو شخص اپنا اعمال نامہ اپنی پیٹھ کے پیچھے سے پکڑے گا وہی اسے اپنے بائیں ہاتھ سے پکڑے گا اور اسے پیچھے سے بڑھا کر پکڑے گا اس کا اپنے نامہ اعمال کو بائیں ہاتھ سے پکڑنا اس لیے ہے کہ اس کا اپنا شمار بائیں ہاتھ والوں میں ہوتا ہے، اور اسے پیٹھ کے پیچھے سے پکڑنے کی وجہ یہ ہے کہ جب اس نے دنیا میں کتاب اللہ کو پس پشت ڈال دیا تو انصاف کا تقاضا یہی ٹھہرا کہ قیامت کے دن اس کے نامہ اعمال کو اس کی پیٹھ کے پیچھے کر دیا جائے۔ واللّٰہ اعلم۔
٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
جس طرح کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَ کُلَّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰہُ طٰٓئِرَہٗ فِیْ عُنُقِہٖ وَ نُخْرِجُ لَہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ کِتٰبًا یَّلْقٰہُ مَنْشُوْرًاo اِقْرَاْ کِتٰبَکَ کَفٰی بِنَفْسِکَ الْیَوْمَ عَلَیْکَ حَسِیْبًاo﴾ (الاسراء:۱۴۔۱۳)
’’اور ہم نے ہر انسان کا عمل اس کے گلے کا ہار کر رکھا ہے، اور ہم اس کے لیے قیامت کے دن اس کا نامہ اعمال نکال کر سامنے کر دیں گے جسے وہ کھلا ہوا دیکھ لے گا، اپنا نامہ اعمال پڑھ لے آج تو خود ہی اپنے آپ پر حساب کرنے والا کافی ہے۔‘‘
شرح:…﴿طٰٓئِرَہٗ﴾ طائر کے معنی پرندے کے ہیں اور اس سے مراد انسان کے اختیاری اعمال ہیں وہ اچھے ہوں یا برے۔
﴿فِیْ عُنُقِہٖ﴾ یعنی اس کی گردن میں ، گردن میں معلق چیز کا انسان کے ساتھ بڑا گہرا تعلق ہوتا ہے، ایسی چیز اس کی ہلاکت پر ہی اس سے الگ ہوتی ہے۔
جس طرح کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: نامہ اعمال کو کھول کر ہر انسان کے سامنے پیش کر دیا جائے گا، اسے اپنا نامہ اعمال پڑھتے وقت کسی مشقت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
|