Maktaba Wahhabi

196 - 552
مندرجہ بالا نکات سے ان کے قول کا بطلان بخوبی عیاں ہوگیا، دریں حالات ہمارے لیے ضروری قرار پاتا ہے کہ ہم چہرے کی وہی تفسیر کریں جو اللہ کی مراد ہے۔ سوال : کیا جہاں کہیں بھی کلمہ (الوجہ) اللہ تعالیٰ کی طرف مضاف ہوگا اس سے اللہ کا چہرہ ہی مراد ہوگا جو کہ اس کی صفت ہے؟ جواب : اصل تو یہی ہے، جس طرح کہ اس ارشاد باری تعالیٰ میں ہے: ﴿وَ لَا تَطْرُدِ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّہُمْ بِالْغَدٰوۃِ وَ الْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْہَہٗ﴾ (الانعام:۵۲) ’’اور انہیں دور مت کیجئے جو اپنے رب کو صبح وشام پکارتے ہیں وہ اس کا رخ چاہتے ہیں ۔‘‘ نیز…﴿وَمَا لِاَحَدٍ عِنْدَہٗ مِنْ نِّعْمَۃٍ تُجْزٰیo اِِلَّا ابْتِغَائَ وَجْہِ رَبِّہٖ الْاَعْلٰیo﴾ (اللیل:۱۹۔۲۰) ’’اور کسی کا اس پر ایسا کوئی احسان نہیں کہ جس کا بدلہ چکانا مقصود ہو مگر صرف اپنے رب اعلیٰ کے رخ کا حصول اور وہ عنقریب اس سے راضی ہو جائے گا۔‘‘ اور ان جیسی دیگر آیات۔ پس اصل تو یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف مضاف چہرے سے مراد اللہ تعالیٰ کا وہ حقیقی چہرہ ہوتا ہے جو اس کی ایک صفت ہے۔ البتہ ایک کلمہ ایسا ہے جس کے بارے میں مفسرین کا اختلاف ہے۔ اور وہ ہے: ﴿فَاَیْنَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْہُ اللّٰہِ ﴾ (البقرۃ: ۱۱۵) یعنی تم نماز ادا کرتے وقت اپنا منہ جدھر بھی پھیرو اللہ کا چہرہ ادھر ہی موجود ہے۔ بعض مفسرین کے نزدیک اس جگہ (وجہ) سے مراد جہت ہے، اس لیے کہ اللہ کا ارشاد ہے: ﴿وَ لِکُلٍّ وِّجْہَۃٌہُوَ مُوَلِّیْہَا﴾ (البقرۃ: ۱۴۸) ’’ہر ایک کے لیے ایک جہت ہے جس کی طرف وہ منہ پھیرنے والا ہے۔‘‘ یعنی تم جدھر بھی منہ پھیرو ادھر ہی اللہ کی جہت ہے، یعنی وہ جہت کہ اگر تم اس کی طرف منہ کرو گے تو وہ تمہاری نماز قبول فرمائے گا، ان کا کہنا ہے کہ یہ آیت سفر کی حالت کے بارے میں اتری، انسان جب دوران سفر نفل نماز ادا کرے تو وہ کسی بھی طرف منہ ہونے کی حالت میں نماز پڑھ سکتا ہے، یا جب اس پر قبلہ مشتبہ ہو جائے تو تحری کرے اور پھر منہ جس طرف بھی ہونماز ادا کرے۔ مگر صحیح موقف یہ ہے کہ اس جگہ بھی چہرے سے مراد اللہ تعالیٰ کا حقیقی چہرہ ہے، یعنی تم جدھر بھی منہ پھیرو گے اللہ کا چہرہ ادھر ہی ہے اور یہ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے۔ نیز اس لیے بھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب نمازی آدمی نماز پڑھنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے چہرے کے سامنے ہوتا ہے۔‘‘[1]
Flag Counter