Maktaba Wahhabi

543 - 552
مضبوط بناتا ہے، یہاں تک کہ وہ ایک مضبوط عمارت بن جاتی ہے، پھر آپ نے یہ بات سمجھانے اور اس میں زور پیدا کرنے کی غرض سے اپنی انگلیاں ایک دوسری میں داخل فرمائیں ۔ جب تک انگلیاں الگ الگ رہیں ان میں کمزوری رہتی ہے، پھر جب وہ ایک دوسری میں داخل ہو جائیں تو ایک دوسری کو مضبوط بنا دیتی ہیں ، پس ایک مومن دوسرے مومن بھائی کے لیے دیوار کی مانند ہوتا ہے جس کی ایک اینٹ دوسری کو مضبوط بناتی ہے، اسی طرح جب مومن اپنے مومن بھائی میں کوئی نقص دیکھتا ہے تو اس کی تکمیل کر دیتا ہے، اگر اسے کسی چیز کی ضرورت ہو تو اس کی مدد کرتا ہے، اگر وہ بیمار پڑ جائے تو اس کی بیمار پرسی کرتا ہے۔ الغرض! وہ اس کے جملہ احوال میں اس کا دست وبازو بن کر رہتا ہے۔ اہل سنت اس مفہوم پر اعتقاد رکھتے اور عملاً اس کی تطبیق کرتے ہیں ۔ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((وقولہ صلی اللہ علیہ وسلم : مثل المومنین فی توادہم وتراحمہم وتعاطفہم کمثل الجسد، اذا اشتکی فیہ عضو، تداعی لہ سائر الجسد بالحمی والسہر)) [1] ’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد پر بھی کہ: مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ دوستی رکھنے، رحم کرنے اور مہربانی برتنے میں ایک جسم کی طرح ہیں ، جب جسم کے ایک عضو کو تکلیف ہوتی ہے تو سارے جسم کو بخار چڑھ جاتا ہے اور اسے نیند نہیں آتی۔‘‘ شرح:… [مثل المومنین فی توادہم]… یعنی ایک دوسرے کے ساتھ دوستی کرنے میں ۔ [وتراحمہم]… ایک دوسرے پر رحم کرنے میں ۔ [وتعاطفہم]… ایک دوسرے پر مہربانی کرنے میں ۔ [کالجسد الواحد]… یعنی ان کی اُمیدیں ، آرزوئیں اور تکلیفیں مشترکہ ہیں ، وہ ایک دوسرے پر رحم کرتے ہیں اگر کسی کو کوئی ضرورت لاحق ہو تو اس کی ضرورت پوری کرتے ہیں ، اور ایک دوسرے کے لیے بڑے شفیق اور مہربان ہوتے ہیں ۔ ایک دوسرے سے دوستی کرتے ہیں ، یہاں تک کہ ان میں سے کوئی شخص اگر اپنے دل میں اپنے کسی مسلمان بھائی کے بارے میں نفرت اور بغض محسوس کرتا ہے تو اسے دور کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور اس کے محاسن کو یاد کرتا ہے، جس سے اس بغض ونفرت کا ازالہ ہو جاتا ہے۔ جب ایک جسم کا کوئی چھوٹے سے چھوٹا عضو بھی تکلیف محسوس کرتا ہے تو اس سے سارا جسم تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے، سب سے چھوٹی انگلی کو تکلیف، اس سے ہو تو سارا جسم تکلیف محسوس کرنے لگتا ہے۔
Flag Counter