Maktaba Wahhabi

517 - 552
نوجوان آدمی کو بلائے گا۔ وہ آئے گا اور دجال سے کہے گا: تو جھوٹ بولتا ہے، تو تو وہی دجال ہے جس کے بارے میں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دے رکھی ہے۔ اس پر دجال آگے بڑھے گا اور اسے قتل کرکے دو ٹکڑوں میں تقسیم کر دے گا، ایک ٹکڑے کو ادھر اور دوسرے کو ادھر پھینک کر دونوں کے درمیان چلنے لگے گا۔ پھر اسے بلائے گا تو وہ لا الہ الا اللّٰہ پڑھتے ہوئے اٹھ کھڑا ہوگا ۔ پھر دجال اس سے اپنی عبودیت کا اقرار کروانے کے لیے بلائے گا، تو وہ کہے گا: آج مجھے تیرے بارے میں بڑی بصیرت حاصل ہو چکی ہے۔ اس پر دجال اسے پھر قتل کرنا چاہے گا۔ مگر اسے اس پر تسلط حاصل نہیں ہو سکے گا۔[1] دجال کا اس نوجوان کو قتل کرنے سے قاصر رہنا۔ یقینا اس کا شمار کرامات اولیاء میں ہوتا ہے۔ دلیل عقلی :کہا جا سکتا ہے کہ کرامت کا سبب ولایت ہے۔ اور چونکہ ولایت قیامت تک جاری رہے گی لہٰذا کرامات بھی قیامت کے قائم ہونے تک جاری رہیں گی۔
Flag Counter