کریں ، اس محبت میں دوسرے مومن بھی ان کے شراکت دار ہیں ، اس لیے کہ ہر انسان پر اللہ تعالیٰ کے لیے ہر مومن کے ساتھ محبت کرنا واجب ہے۔
[ولقرابتی۔] …یہ محبت اللہ تعالیٰ کے لیے محبت سے زائد ہے جس کے ساتھ اہل بیت،نبی علیہ الصلاۃ والسلام کے قرابت دار خاص ہیں ۔
[أن بعض قریش یجفو بنی ہاشم] … حضرت عباس رضی اللہ عنہ کا یہ قول اس بات کی دلیل ہے کہ اہل بیت کے ساتھ جفا پر مبنی رویہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں بھی موجود تھا، اور یہ اس لیے کہ حسد انسانی طبائع میں داخل ہے مگر جسے اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے، قریشی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت سے حسد کرتے تھے۔ جس کی وجہ یہ تھی کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قرابت دار تھے۔ وہ ان کے مقابلے میں اپنی بڑائی کا اظہار کرتے اور ان کے حقوق کی ادائیگی سے احتراز کرتے تھے۔
٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((وقال ان اللّٰہ اصطفی بنی اسماعیل، وا صطفی من بنی اسماعیل کنانۃ، واصطفی من کنانۃقریشاً، واصطفی من قریش بنی ہاشم، واصطفانی من بنی ہاشم۔)) [1]
’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے بنی اسماعیل کو منتخب فرمایا، بنی اسماعیل سے کنانہ کو، کنانہ سے قریش کو، قریش سے بنی ہاشم کو۔ اور بنی ہاشم سے مجھے منتخب فرمایا۔‘‘
شرح:…آپ علیہ الصلاۃ والسلام کا یہ ارشاد اس بات کی دلیل ہے کہ بنی ہاشم عنداللہ منتخب شدہ اور اس کی مخلوق سے اس کے پسندیدہ لوگ ہیں ۔
اہل بیت کی نسبت سے اہل السنہ و الجماعہ کا عقیدہ یہ ہے کہ وہ ان سے محبت کرتے۔ ان کی نصرت کرتے اور ان کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کا احترام کرتے ہیں : وہ انہیں ان کے مقام و مرتبہ سے اوپر نہیں اٹھاتے، جو لوگ ان کے بارے میں غلو سے کام لیتے حتی کہ انہیں مقام الوہیت پر لا کھڑا کرتے ہیں اہل سنت ان سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہیں : جس طرح کہ ایک مشہور واقعہ ہے کہ عبداللہ بن سبأ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہا: اَنتْ اللّٰہ! اللہ تو آپ ہیں ۔
[اسماعیل] … خلیل الرحمن حضرت ابراہیم علیہ السلام کے صاحبزادے۔ یہ وہی اسماعیل ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم کو ذبح کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ واقعہ سورۂ الصافات میں مذکور ہے۔
[کنانۃ] … کنانہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چوتھے باپ ہیں ۔
[قریش] … قریش آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گیارہویں باپ ہیں ، جن کا نام فہر بن مالک ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے قریش آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تیرہویں باپ ہیں ۔ اگر یہ بات ہے تو پھر ان کا نام نضر بن کنانہ ہے۔
|