Maktaba Wahhabi

363 - 552
’’بھلا کیوں نہیں جس وقت روح حلق تک آپہنچتی ہے، اور تم اس وقت دیکھ بھی رہے ہوتے ہو، اور ہم اس شخص کے تم سے بھی زیادہ قریب ہوتے ہیں لیکن تم دیکھ نہیں سکتے ہو۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو تین قسموں میں تقسیم کیا جن کی روحیں حلق تک آپہنچتی ہیں جس میں کافر بھی شامل ہے۔ مگر اس کا یہ جواب دیا گیا ہے کہ ﴿نَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْہِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ﴾ (ق:۱۶) میں ہم سے مراد ہمارے فرشتے ہیں ۔ اور اس کی دلیل یہ ارشاد ربانی ہے: ﴿اِِذْ یَتَلَقَّی الْمُتَلَقِّیَانِ﴾ (ق:۱۷) اس لیے کہ ﴿اِِذْ ﴾ ظرف ﴿اَقْرَبُ﴾ سے متعلق ہے۔ یعنی ہم اس سے زیادہ قریب ہوتے ہیں جب دو اخذ کرنے والے اخذکرتے ہیں …‘‘ اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کے قرب سے مراد اس کے فرشتوں کا قرب ہے۔ اسی طرح قریب الموت شخص کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے ارشاد: ﴿نَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْہِ﴾ میں بھی قرب سے مراد فرشتوں کا قرب ہے، اسی لیے فرمایا گیا: ﴿وَلٰـکِنْ لَا تُبْصِرُوْنَ﴾ (الواقعہ: ۸۵) ’’مگر تم نہیں دیکھتے۔‘‘ اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ قریب ہمارے پاس موجود ہوتا ہے مگر ہم اسے دیکھ نہیں سکتے، اس قریب سے اللہ ہرگز ہرگز مراد نہیں ہو سکتا اس لیے کہ اللہ تو آسمان میں ہے۔ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((کَمَا جَمَعَ بَیْنَ ذٰلِکَ فِیْ قَوْلِہِ:﴿وَاِذَا سَاَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ﴾ (البقرۃ: ۱۸۶) وقولہ صلی اللہ علیہ وسلم : ((اِنَّ الَّذِیْ تَدْعُوْنَہُ اَقْرَبُ اِلٰی اَحَدِکُمْ مِنْ عُنُقِ رَاحِلَتِہِ۔)) شرح:… جس طرح کہ اسے ارشاد باری: ﴿وَاِذَا سَاَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ﴾ (البقرۃ: ۱۸۶) اور ((اِنَّ الَّذِیْ تَدْعُوْنَہُ اَقْرَبُ اِلٰی اَحَدِکُمْ مِنْ عُنُقِ رَاحِلَتِہِ۔)) میں جمع کر دیا گیا ہے۔ کما جمع بین ذلک۔ مشار الیہ قرب واجابت ہیں ۔ ٭ مؤلف رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((وَمَا ذُکِرَ فِی الْکِتَابِ وَالسُّنَّۃِ مِنْ قُرْبِہِ وَمَعِیَّتِہِ لَا یُنَافِيْ مَا ذُکِرَ مِنْ عُلُوِّہِ وَفَوْقِیَّتِہِ ؛ فَاِنَّہُ سُبْحَانَہُ لَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْئٌ فِی جَمِیْعِ نَعُوْتِہِ ، وَہُوَ عَلَیُّ فِیْ ذُنُوِّہِ ، قَرِیْبٌ فِیْ عُلُوِّہِ۔)) ’’کتاب وسنت میں اللہ تعالیٰ کے جس قرب اور معیت کا ذکر کیا گیا ہے وہ اس کے علو اور فوقیت کے منافی نہیں ہے، اس لیے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی مثل کوئی چیز نہیں ہے۔ وہ اپنے قرب کے باوجود تمام مخلوقات سے بلند اور علو کے باوجود قریب ہے۔‘‘
Flag Counter