یہ دونوں گروہ نام میں بھی ایک دوسرے کی ضد ہیں اور حکم میں بھی۔
رہے معتزلہ، تو ان کے نزدیک کبیرہ گناہ کرنے والا ایمان سے تو خارج ہوگیا مگر کفر میں بھی داخل نہیں ہوا، ایسا شخص دو منزلوں کے درمیان ایک تیسری منزل میں ہے، ہم نہ تو اسے کافر کہنے کی جسارت کر سکتے ہیں اور نہ مومن کہنے کی، ان کا یہ کہنا تو مبنی برحقیقت ہے کہ یہ آدمی عبادت گزار مومن کے برابر نہیں ہو سکتا۔
مگر ان کا اسے ایمان سے خارج کرنا اور پھر اس کے لیے ایمان وکفر کے درمیان ایک تیسری منزل کو ایجاد کرنا ایسی بدعت ہے جس کا وجود نہ تو کتاب اللہ میں ہے اور نہ ہی سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں ۔
تمام نصوص اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ دو منزلوں کے درمیان کسی تیسری منزل کا کوئی وجود نہیں ہے، مثلاً:ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَ اِنَّآ اَوْ اِیَّاکُمْ لَعَلٰی ہُدًی اَوْ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍo﴾ (سباء: ۲۴)
’’اور یقینا ہم یا خاص تم، ہدایت پر ہیں یا پھر کھلی گمراہی میں ہیں ۔‘‘
اور اس کا یہ ارشاد: ﴿فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ﴾ (یونس: ۳۲) ’’اور حق کے بعد سوائے گمراہی کے اور ہے بھی کیا؟‘‘نیز یہ ارشاد:
﴿ہُوَ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ فَمِنْکُمْ کَافِرٌ وَّمِنْکُمْ مُؤْمِنٌ﴾ (التغابن: ۲)
’’وہی ہے جس نے پیدا کیا تم کو پھر تم میں سے کچھ کافر ہیں اور کچھ مومن۔‘‘
اور حدیث میں ہے: ’’قرآن تیرے حق میں حجت ہے یا تیرے خلاف۔‘‘[1]
دو منزلوں کے درمیان تیسری منزل کا ذکر کہاں ہے؟
یہ لوگ وعید کے باب میں اس پر وعید نافذ کرتے ہیں اور اس طرح وہ اس بارے میں خوارج سے موافقت کرتے ہیں کہ کبیرہ گناہ کرنے والا جہنم میں ہمیشہ رہے گا، مگر دنیا کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ اس پر اسلام کے احکام نافذ ہوں گے۔ اس لیے کہ اسلام اصل ہے، اس لیے وہ دنیا میں ان کے نزدیک فاسق وفاجر کے مرتبہ میں ہوگا۔
سبحان اللہ! اگر یہ بات ہے تو ہم اس کی نماز جنازہ کس طرح پڑھیں گے اور اس کے لیے: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَہٗ۔ ’’یا اللہ اسے معاف کر دے۔‘‘ کیسے کہیں گے جبکہ اسے جہنم میں ہمیشہ رہنا ہے؟
ان کے اس عقیدہ کی رو سے انہیں دنیا کے احکام کے حوالے سے یہ کہنا چاہیے کہ اس کے بارے میں توقف اختیار کیا جائے گا۔
ہم نہ اسے مسلمان کہتے ہیں اور نہ کافر، اس پر احکام اسلام نافذ کرتے ہیں اور نہ احکام کفر، اس کے مرنے کے بعد ہم نہ تو اس کی نماز جنازہ پڑھیں گے، نہ اسے کفن دیں گے، اور نہ غسل، اسے نہ مسلمانوں کے ساتھ دفن کیا جائے گا اور نہ کافروں
|