Maktaba Wahhabi

162 - 829
الدین البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے۔ ملاحظہ فرمائیں: (ضعیف سنن ابی داؤد کتاب الصلوٰۃ باب الإسبال فی الصلوٰۃ: ۱۲۴۔۶۳۸) کیونکہ اس میں ابوجعفر راوی مجہول ہیں، جیسا کہ علامہ البانی رحمہ اللہ مشکوٰۃ کی کتاب الصلوٰۃ ، باب الستر، فصل دوم، رقم:۷۶۱ کے بیان میں لکھتے ہیں: (( فی کتاب الصلوٰۃ رقم:۶۳۸ وفی اللباس رقم: ۴۰۸۶ وإسنادہ ضعیف، فیہ ابوجعفر وعنہ یحییٰ بن ابی کثیر وہو الانصاری المدنی المؤذن وہو مجہول کما قال ابن القطان وفی التقریب: انہ لین الحدیث. قلت: فمن صحّح إسناد الحدیث فقد وہم)) شیخ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق پر اعتماد کرتے ہوئے محترم حافظ صلاح الدین یوسف ریاض الصالحین کی تحقیق وتخریج میں لکھتے ہیں: اس روایت سے بعض علما استدلال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ٹخنوں سے نیچے شلوار، پاجامہ لٹکانے والے کا وضو ٹوٹ جاتا ہے، لیکن شیخ البانی رحمہ اللہ نے وضاحت کی ہے کہ اس روایت کی سند کو صحیح قرار دینے والوں کو وہم ہوا ہے کیونکہ اس میں ایک راوی ابوجعفر مدنی مجہول ہے، اس لئے یہ روایت صحیح نہیں ہے۔ چنانچہ شیخ نے اسے ضعیف سنن ابو داؤد میں درج کیا ہے۔ ملاحظہ ہو:ابواب مذکورہ و تخریج مشکوٰۃ ج:۱؍ ص۲۳۸ا،الخ(سائل :محمد شفیق کمبوہ ،والٹن لاہور ) جواب:یہ حدیث ابوجعفر الانصاری مدنی مؤذن کے مجہول ہونے پر واقعی ضعیف ہے۔ علامہ البانی نے بحوالہ تقریب، مشکوٰۃ کے حاشیہ پر نقل کیا ہے: إنہ لین الحدیث لیکن یہ الفاظ تقریب میں نہیں ہیں، اس کے نقل کرنے میں موصوف کو وہم ہوا ہے۔ اس سے قبل الاعتصام میں اپنے شائع شدہ فتویٰ میں بھی اس امر کی تصریح کرچکا ہوں۔ سوال: حدثنا احمد بن محمد بن ایوب ثنا إبراہیم بن سعد عن محمّد بن إسحٰق عن محمّد بن جعفر بن الزبیر عن عروۃ بن الزبیر عن امراۃ من بنی النجار قالت کان بیتی من اطول بیت کان حول المسجد فکان بلال یؤذن علیہ الفجرالخ…(سنن أبوداؤد) [1] علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ضعیف سنن ابوداؤد میں نقل نہیں کیا،جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے نزدیک یہ حدیث صحیح ہے،واللہ اعلم۔ البتہ شیخ حافظ عبدالمنان نورپوری اپنی کتاب احکام و
Flag Counter