Maktaba Wahhabi

216 - 829
شروع کردے، تو بھی نماز ہو جائے گی۔ ان شاء اﷲ۔ اذان سننے کے بعد کھیت میں اذان کہنا: سوال: جہاں اذان کی آواز بطریقِ احسن سنی جاتی ہے۔وہاں جماعت سے نماز پڑھنے کے لیے کیا اذان ضروری ہے؟ مثلاً کھیتوں وغیرہ میں۔ جواب: مسموع(سنی گئی) اذان سب کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔(کتاب الاذان مؤلفہ مولانا عبدالقادر حصاری مرحوم،ص:۴۴) مؤذن کی تنخواہ کا کیا حکم ہے؟ سوال: مؤذّن کے بارے میں یہ ہے کہ مؤذن ایسا ہونا چاہیے جو تنخواہ نہ لے، مگر سعودیہ کے اندر مؤذّن تنخواہ لیتا ہے کیا یہ جائز ہے؟ جواب: اس طرح مؤذّن جو کچھ وصول کرتا ہے، یہ بھی پابندی وقت کا حقیر سا صلہ ہوتا ہے۔ سعودیہ میں مؤذنین کے رواتب کا اہتمام اسی بنیاد پر ہوتاہے۔ دوسرا وہ بیت المال سے ہوتا، جس میں جملہ مسلمانوں کا حق ہے۔ اس کے باوجود حتی المقدور فرض ہذا کو مفت سرانجام دینے کی سعی کرنی چاہیے۔ مؤذن کا اذان کے بعد سونا یا بازار جانا: سوال: مؤذن اذان کہنے کے بعد بازار چلا جائے یا سو جائے اس کے متعلق علمائے کرام کیا فرماتے ہیں؟ جواب: حسبِ حاجت یا ضرورت کوئی بھی کام کر سکتا ہے، لیکن جماعت میں شمولیت کا اہتمام از بس ضروری ہے۔ کیا اذان کے بعد نماز دوسری جگہ جا کر پڑھنا جائز ہے ؟ سوال: ایک شخص ایک مسجد میں اذان دے کر نماز دوسری مسجد جا کر پڑھے کیا یہ جائز ہے ؟ جواب: ایک مسجد میں اذان دے کر بلاوجہ دوسری مسجد جا کر نماز پڑھنا درست عمل نہیں۔ ہاں البتہ اگر وہاں امام ہے، تو پھر درست ہے۔ صحیح مسلم اور ’’سنن ابی داؤد‘‘ وغیرہ میں حدیث ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دیکھا کہ اذان کے بعد مسجد سے نکل گیا۔ فرمایا: اس نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ہے۔[1] لیکن اصحاب ضرورت اس سے مستثنیٰ ہیں۔ چنانچہ حافظ ابنِ حجر تفصیل بیان
Flag Counter