Maktaba Wahhabi

160 - 829
ہو۔(مرعاۃ المفاتیح:۱؍۲۳۲) مرد کے اپنے عضو کو چھونے سے کیا واقعی وضوٹوٹ جاتا ہے؟ سوال: مرد کے اپنے عضو کو چھونے سے کیا واقعی وضوٹوٹ جاتا ہے؟جواب مدَلَّل ہو! جواب: حدیثِ ’’بسرہ‘‘ میں تصریح موجود ہے کہ مسِّ ذَکر (یعنی شرمگاہ کو چھونا) سے وضوٹوٹ جاتا ہے۔[1]لیکن مراد اس سے یہ ہے کہ بلاپردہ مسِّ ذکر ہو۔ (المرعاۃ :۱؍۲۳۳) مسئلہ ہذا میں جو حکم مرد کا ہے وہی عورت کا بھی ہے۔ چنانچہ مسند احمد اور بیہقی میں حدیث ہے: ((أَیُّمَا رَجُلٍ مَسَّ فَرجَہٗ فَلیَتَوَضَّأْ وَ اَیُّمَا اِمرَأَۃٍ مَسَّت فَرجَھَا فَلتَتَوَضَّأْ)) [2] امام بخاری نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ (قالہ الترمذی فی العلل) مس ذَکر پر دوبارہ وضوء کا حکم: سوال: غسل کرنے کا جو طریقہ حدیث شریف میں مذکور ہے اس کے مطابق پہلے وضوکرنا چاہیے۔ پھریہ حدیث شریف بھی ترمذی کے حوالے سے دیکھی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کے بعد وضونہیں فرماتے تھے۔ صابن مَلتے وقت اگر ذَکَر یا دُبر کو ہاتھ لگ جائے، تو کیا غسل سے فراغت کے بعد دوبارہ وضوکرنا چاہیے؟ جواب: اگر کوئی شخص وضوکے بعد غسل کرے تو مسّ ذَکر(شرمگاہ کا چھونا) یا دُبر کی صورت میں دوبارہ وضوکرنا ہوگا۔ راجح مسلک یہی ہے۔ حدیث میں ہے: ((مَن مَسَّ ذَکَرَہٗ فَلَا یُصَلِّی حَتّٰی یَتَوَضَّأَ)) (رواہ الخمسۃ) [3] کیا یہ حدیث صحیح ہے ’’چادر،شلوار ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والے کا وضوء ٹوٹ جاتا ہے‘‘ ؟ سوال: درج ذیل احادیث کے بارے میں مکمل تحقیق درکار ہے۔ جزاک اللّٰہ خیراً حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنَا یَحْیَی، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ، عَنْ
Flag Counter