Maktaba Wahhabi

161 - 829
عَطَاء ِ بْنِ یَسَارٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، قَالَ: بَیْنَمَا رَجُلٌ یُصَلِّی مُسْبِلًا إِزَارَہُ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اذْہَبْ فَتَوَضَّأْ، فَذَہَبَ فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ جَاء َ، فَقَالَ: اذْہَبْ فَتَوَضَّأْ، فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ: یَا رَسُولَ اللَّہِ، مَا لَکَ أَمَرْتَہُ أَنْ یَتَوَضَّأَ، ثُمَّ سَکَتَّ عَنْہُ، قَالَ: إِنَّہُ کَانَ یُصَلِّی وَہُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَہُ، وَإِنَّ اللَّہَ لَا یَقْبَلُ صَلَاۃَ رَجُلٍ مُسْبِلٍ )) [1] امام نووی رحمہ اللہ اپنی کتاب ریاض الصالحین باب۱۱۵، صفۃ طول القمیص والکمّ والإزار وطرف العمامۃ وتحریم إسبال شیء من ذلک علی سبیل الخیلاء وکراہۃ من غیر خیلاء،رقم:۷۹۷ میں مذکورہ حدیث کو بیان کرنے کے بعد لکہتے ہیں: رواہ ابوداو د بإسناد صحیح علی شرط مسلم مشکوٰۃ المصابیح کی شرح میں علامہ محمد عبدالسلام مبارکپوری رحمہ اللہ مذکورہ حدیث، کتاب الصلوٰۃ:باب السترکی شرح میں لکھتے ہیں: (رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ) فِی الصَّلٰوۃِ وَاللِّبَاسِ ، وَ فِی سَنَدِہٖ اَبُو جَعْفَر وَ ھُوَ رَجُلٌ مِنْ اَھْلِ الْمَدِیْنَۃِ لایعرف اِسْمَہُ. قَالَ الْحَافِظُ : ابوجعفر الموئذن الانصاری المدنی ومن زعم انہ محمد بن علی بن الحسین (الباقر) فقد وہم،انتہیٰ منہاج المسلمین میں مسعود احمد( بی ایس سی) وہ اُمور جن کے وقوع کے بعد دوبارہ وضو کرنا چاہئے۔ میں مذکورہ حدیث کو بیان کرتے ہیں اور لکھتے ہیں: (ابوداؤد، سندہ صحیح مرعاۃ :ج ۲؍ص ۲۰۹) شیخ حافظ عبدالمنان نور پوری اپنی کتاب احکام و مسائل جلد۱ میں کتاب الطہارۃ میں وضو توڑنے والی چیزیں کے بیان میں ابوداؤد کی مذکورہ حدیث کو مرعاۃ المفاتیح کے حوالے سے بیان کرنے کے بعد لکھتے ہیں : (( ذکرہ الہیثمی فی مجمع الزوائد (ج:۵،ص:۱۴۵) وقال:رواہ احمد ورجالہ رجال الصحیح)) چنانچہ مذکورہ تحقیق پراعتماد کرتے ہوئے میں نے اس حدیث کو صحیح سمجھا اور اپنے مضمون" Exposing amkles"شائع شده"Voice of Islam" جولائی ۱۹۹۹ء میں ذکر کیا۔ اس حدیث کو اپنی کتاب ’’آئینہ صلوٰۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘کے صفحہ ۷۳۱ پر نقل کیا،لیکن میری کتاب کے ایک قاری نے مذکورہ حدیث کے بارے میں کہا کہ یہ حدیث ضعیف ہے۔چنانچہ میں نے مزید تحقیق کی تو درج ذیل باتیں سامنے آئیں :علامہ ناصر
Flag Counter