Maktaba Wahhabi

725 - 829
جواب: اولاً: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی زندگی سے اسی طرح ثابت ہے۔ ثانیاً: نوافل کی جماعت کا صرف جواز ہی ہے۔ ضروری نہیں۔ ہر دو یا چار تراویح کے بعد تسبیحات پڑھنے کے لیے وقفہ کرنا : سوال: کیا ہر دو یا چار تراویح کے بعد تسبیحات پڑھنے کے لیے وقفے کا اہتمام کرنا جائز ہے ؟ جواب: نمازِ تراویح کے دوران تسبیحات پڑھنے کے لیے وقفے کا اہتمام کرنا کسی بھی مرفوع متصل صحیح روایت سے ثابت نہیں۔ البتہ امام ابن قیم رحمہ اللہ نے ’’بدائع الفوائد‘‘ (۴؍۱۱۰)میں امام احمد رحمہ اللہ سے نقل کیا ہے کہ وہ وقفوں میں درج ذیل کلمات پڑھا کرتے تھے: (( لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ، وَ أَستَغفِرُ اللّٰہَ الَّذِی لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ)) فرض نماز کے لیے نمازِ تراویح کی جماعت میں شامل ہوں یا اکیلے پڑھ لیں؟ سوال: تراویح کی جماعت ہوتے ہوئے کوئی شخص فرض نماز تنہا پڑھ سکتا ہے یا جماعت میں شریک ہونے کا پابند ہو گا؟ جواب: ایسی صورت میں جماعت میں شریک ہو کر جماعت کے اجر وثواب کو پالے گا۔ ان شاء اﷲ اور تنہا پڑھنے کی صورت میں فرض ادا ہو جائے گا۔ اگرچہ جماعت کے اجر سے محروم ہے۔ حدیث میں ہے: (( صَلَاۃُ الجَمَاعَۃِ أَفضَلُ مِن صَلَاۃِ الفَذِّ بِسَبعٍ وَعِشرِینَ دَرَجَۃ ))(متفق علیہ) [1] یعنی اکیلے کی نسبت باجماعت نماز کا درجہ ستائیس گنا زیادہ ہے۔ روزوں میں نمازِ تراویح کے بعد آدمی نفلی نماز پڑھ سکتا ہے ؟ سوال: روزوں میں نمازِ تراویح کے بعد آدمی نفلی نماز پڑھ سکتا ہے ؟ دو کا تو ذکر آتا ہے اس کے علاوہ قیام کر سکتا ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ رمضان اور غیر رمضان میں ۱۱ رکعات پڑھاتے۔ اس لیے اگر کوئی ثبوت ہو تو اس کا حوالہ ضرور دیں۔ جواب: بہتر یہی ہے کہ ۸ تراویح پر ہی کفایت کی جائے۔ تاہم اگر کوئی مزید نوافل پڑھنا چاہے تو جائز ہے۔ رمضان المبارک میں تراویح کے بعد مزید نفل نمازادا کرنا: سوال: رمضان المبارک میں تراویح کے بعد مزید نفل نمازادا کی جا سکتی ہے اس میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟
Flag Counter