Maktaba Wahhabi

540 - 829
لیکن ’’قصہ ذوالیدین‘‘ بہت بعد کا ہے۔ کیونکہ روایت میں تصریح موجود ہے، کہ اس نماز میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بھی شریک تھے۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی آمد سن سات ہجری بموقعہ ’’خیبر‘‘ ہوئی ہے جب کہ جنگِ بدر سن دو ہجری میں ہوئی ہے۔ اس سے معلوم ہوا، کہ مسئلہ ہذا میں اہلِ حدیث کا مسلک راجح ہے۔ سجود سہو کے مابین اللھم اغفرلی پڑھنا: سوال: سجدۂ سہو دو کیے جاتے ہیں ایک سجدہ کرکے دوسرے سجدے کے درمیان دعا ((اللّٰھُمَّ اغفِرلِی)) آخر تک پڑھنی چاہیے یا نہیں؟ جواب: عمومی حالت نماز کے پیشِ نظر ’’سجودِ سہو‘‘ کی صورت میں ’’مابین السجدتین‘‘ والی دعا پڑھنی چاہیے۔ سجدہ سہو کرنے سے پہلے گردن کو ہلکا سا گھمانا: سوال: محترم شیخ الحدیث صاحب۔السلام علیکم! مجھے ایک شخص نے کہا ہے کہ جب سجدۂ سہو کرنا ہے تو اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ تشہد کی دعائیں پڑھ کر گردن کو دائیں طرف ہلکا سا پھیرنا ہے پھر سجدے کرنے ہیں۔ پھر اس کے بعد سلام پھیرنا ہے آپ اس موضوع پر احادیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ جواب: سجدۂ سہو کرنے سے پہلے گردن کو دائیں طرف ہلکا سا پھیرنا، کسی نص سے ثابت نہیں۔ آخری رکعت کا ایک سجدہ رہ جائی: سوال: ہمارے ہاں عشاء کی نماز ایک حافظ صاحب نے پڑھائی آخری رکعت میں دو کے بجائے ایک سجدہ کر لیا، پیچھے مقتدی حضرات نے کئی طرح سے اشارہ دیا مگر شاید وہ سمجھ نہ سکے۔ سلام پھیرنے کے بعد جب ان سے کہا گیا کہ آپ نے آخری رکعت میں ایک سجدہ کیاہے تو انہوں نے سجدۂ سہو کر لیا کیا سجدۂ سہو سے نماز ہوگئی یا چھوڑا ہوا سجدہ بھی کرنا پڑے گا؟ جواب: مذکورہ صورت میں امام کو چاہیے کہ پہلے فوت شدہ سجدہ کرے کیونکہ سجدہ ارکان ِ نماز میں سے ہے جس کی ادائیگی انتہائی ضروری ہے۔ پھر تشہد مکمل کر کے دو سجود سہوکر کے سلام پھیر دے۔ کیا غلطی کی اصلاح کے باوجود امام سجود سہو کرے گا؟ سوال: نماز میں امام نے اٹھنے یا بیٹھنے میں غلطی کر لی مگر لقمہ ملنے پر غلطی کی اصلاح بھی کر لی۔ کیا اس صورت میں سجدۂ سہو کرے گا یا نہیں؟
Flag Counter