Maktaba Wahhabi

760 - 829
سببی نمازیں اور غیر سببی نمازیں صلوٰۃ الاِستخارۃ نمازِ استخارہ کا مفصل طریقہ : سوال: ’’نمازِ استخارہ‘‘ کا مفصل طریقہ احادیث سے ثابت شدہ بتا دیں۔ نیز یہ کہ استخارہ کن کن کاموں کے لیے کیا جا سکتا ہے؟ اور کیا اس کے کرنے کے بعد باتیں کرنے کی اجازت ہوتی ہے؟ کیا اس کے لیے کوئی وقت مقرر ہے یا نہیں؟ جواب: دو رکعتیں نفل پڑھ کر ((اَللّٰھُمَّ اِنِّی أَستَخِیرُکَ بِعِلمِکَ…الخ)) [1]دعا پڑھیں اور اپنی ضرورت کا اظہار بھی کریں۔ جملہ مباح اور جائز کاموں میں استخارہ ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد باتیں کرنے کی اجازت ہے، کسی حدیث میں ممانعت وارد نہیں۔ نیز اس کے لیے کوئی خاص وقت بھی مقرر نہیں۔ استخارہ کی نماز میں قراء ت: سوال: استخارہ کی نماز میں کون سی آیتیں پڑھنی چاہیے اور یہ نماز کس طرح پڑھی جاتی ہے؟ جواب: استخارے کے لیے کوئی مخصوص آیتیں نصِ صریح میں وارد نہیں ہیں۔ نمازِ استخارہ کا درست طریقہ یہ ہے، کہ نفلی دو رکعتیں پڑھی جائیں۔ تشہد کے اخیر میں یا سلام پھیر کر مشہور دعا ((اللّٰھُمَّ إِنِّی أَستَخِیرُکَ بِعِلمِکَ…الخ)) [2] پڑھیے اور جو ضرورت در پیش ہو۔ اثنائے دعا میں اس کا نام بھی لیں۔ پھر جس کام پر شرح صدر حاصل ہو، وہ کر گزریں۔ خواب آنے کا کوئی مسئلہ نہیں۔ جس طرح کہ عوام کا اعتقاد ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو!فتح الباری:۱۰؍ ۱۸۳ تا ۱۸۷۔
Flag Counter