Maktaba Wahhabi

149 - 829
اسی کیفیت کا ذکر ہے۔ دلائل کی رُو سے یہی قابلِ اعتماد ہے۔ خلال وغیرہ کی ضرورت نہیں۔ کیا گرد آلود کپڑے پر تیمم جائز ہے ؟ سوال: جب کوئی کپڑا جو بظاہر ناپاک نہ ہو مگر جس پر گرد کی تہہ جمی ہو یعنی اتنی مٹی لگی ہو کہ ہاتھ مارنے سے دھول اڑے ، ایسے کپڑے پر تیمم جائز ہے کہ نہیں؟ جواب: گرد آلود کپڑے پر تیمم جائز ہے کیونکہ مقصود مٹی کا حصول ہے سو وہ حاصل ہے۔ فرضی غسل کی صورت میں باجماعت نماز اداکرنے کے لیے پانی تلاش کرے یا تیمم؟ سوال: آدمی پر جنابت یا احتلام کے باعث غسل فرض ہو گیا لیکن اس کے گھر میں پانی نہیں۔ جبکہ فجر کا وقت ہو چکا ہے۔ آیا وہ وضو کرکے نماز باجماعت ادا کرے یا تیمم کر کے نماز اَدا کرے ؟ جواب: ایسی حالت میں پہلے پانی تلاش کرنا چاہئے اور اگر پانی نہ مل سکے اور نماز کے وقت کے فوت ہونے کا ڈر ہو یا خوف کی وجہ سے پانی تک پہنچنے کی قدرت نہ ہو تو ایسی صورت میں تیمم کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے، ورنہ نہیں۔ صحیح بخاری میں ایک باب کا عنوان یوں ہے : (( بَابُ التَّیَمُّمِ فِی الحَضَرِ، إِذَا لَمْ یَجِدِ المَاء َ، وَخَافَ فَوْتَ الصَّلاَۃِ وَبِہِ قَالَ عَطَائٌ)) ’’مقیم ہونے کی حالت میں جب آدمی کو پانی نہ ملے اور نماز فوت ہونے کا ڈر ہو تو تیمم کابیان‘‘ بوجہ مجبوری قرآن مجید کو بے وضو ہاتھ لگا نا؟ سوال: اگر بچوں کو قرآن پڑھانے والا ایسا بیمار ہو کہ ایک فرض نماز (مثلاً چار رکعت) کی ادائیگی سے زیادہ وقت تک باوضو نہ رہ سکتا ہو، اگر وہ بار بار وضو کرے تو دن بھر اسی میں مشغول رہے گا، کیا ایسا شخص مجبوری کی وجہ سے قرآن مجید کو بے وضو ہاتھ لگا سکتا ہے یا نہیں؟ جواب: اس طرح کے شخص کو معافی مل سکتی ہے کیونکہ اسے مشقت ہوتی ہے۔ لیکن وہ تیمم کرلے، کیونکہ تیمم میں وضو سے کم وقت لگتا ہے۔ اگر پھر بھی مشقت باقی رہے تو کوئی حرج نہیں۔[1]
Flag Counter