Maktaba Wahhabi

657 - 829
ظہر کی نماز رہ گئی ہو تو کیا اس کو عصر کی نماز کے بعد پڑھنا: سوال: اگر ظہر کی نماز رہ گئی ہو تو کیا اس کو عصر کی نماز کے بعد پڑھا جا سکتا ہے ؟ جواب: فوت شدہ نماز کا کوئی وقت مقرر نہیں۔ ظہر کی نماز عصر کے بعد پڑھی جا سکتی ہے۔ حدیث میں ہے: ((فَإِذَا سَہَی أَحَدُکُمْ عَنْ صَلَاۃٍ فَلْیُصَلِّہَا حِینَ یَذْکُرُہَا )) [1] عشاء کی نماز میں شامل شخص مغرب کے تین فرض پڑھے یا عشاء کی نماز؟ سوال: عشاء کے فرض پڑھنے والے امام کی اقتداء میں مغرب کے تین فرض کس طرح ادا کیے جائیں؟ جواب: ایسی صورت میں پہلے باجماعت عشاء پڑھے، پھر بعد میں اکیلا مغرب پڑھ لے ۔ نمازی کو اگر قضا شدہ نماز یاد آجائے تو…؟ سوال: اگر بھولے سے حاضر نماز شروع کردی اور اسی دوران پہلی قضاء شدہ نماز یاد آئی تو سلام پھیرنے کے بعد قضاء شدہ نماز ادا کرنے کے بعد حاضر نماز جو خلافِ ترتیب پہلے پڑھ لی ہے، دہرانی چاہیے یا نہیں؟ مؤطا امام مالک میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کا قول ہے، کہ جو شخص قضاء شدہ نماز ادا کرنا بھول جائے اور امام کی اقتداء میں نماز ادا کرتے ہوئے اسے یاد آئے تو سلام پھیرنے کے بعد جب قضاء شدہ نماز پڑھ چکے امام کی اقتداء میں ادا کی ہوئی نماز کا اعادہ کرے۔ جواب: ایسی صورت میں ترتیب ضروری نہیں رہتی، حاضر نماز کے بعد فوت شدہ نماز پڑھ لے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی سابقہ گفتگو میں بھی اسی بات کی طرف اشارہ ہے۔ ترتیب والی احادیث کا جواب یہ ہے کہ حدیث ((لَا صَلَاۃَ اِلَّا الَّتِیْ أُقِیمَت لَھَا)) [2]سے معلوم ہوا کہ جب اقامت ہوجائے، تو ترتیب ملحوظ رکھنا ضروری نہیں۔ ہاں اور وقتوں میں ترتیب سے پڑھے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت جو مؤطا میں ہے وہ اُن کا قول ہے جو سابقہ مرفوع حدیث کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ اکیلا نمازی قضا شدہ نماز یاد آنے پر نماز جاری رکھے یا توڑ دے؟ سوال: اگر اکیلے نماز پڑھنے والے کو قضاء نماز یاد آئے تو نماز توڑ کر پہلے قضاء نماز پڑھے یا یہ نماز مکمل
Flag Counter