Maktaba Wahhabi

101 - 829
دارومدار اسی پر ہے۔ آیت ہذا میں اس امر کی راہنمائی ہے کہ ممکنہ امور میں عورت کے دعویٰ کی تصدیق ہو گی ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ اورقاضی شریح رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ اگر عورت اپنے اہل میں سے خواص اور دینی اعتبار سے پسندیدہ گواہ لے کر آتی ہے کہ اس کو مہینہ میں تین دفعہ حیض آیا ہے تو اس کی بات کو سچا سمجھا جائے گا۔ عطاء نے کہا کہ حیض میں عورت کی عادت کا اعتبار ہو گااور ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کا بھی یہی قول ہے اور عطاء نے کہا کہ حیض کا زمانہ ایک سے لے کر پندرہ دن تک ہے اور معتمر نے اپنے باپ سلیمان تیمی سے بیان کیا ہے کہ میں نے ابن سیرین سے اس عورت کے بارے میں دریافت کیا جسے حیض کے پانچ روز بعد خون آتا ہے۔ جواباً فرمایا: ’’عورتوں کو اس بات کا زیادہ علم ہے۔‘‘ مقصد یہ ہے کہ وہ اپنی عادت اور خون کے لیے رنگ دیکھ کر اس کے مطابق عمل کریں گی، پھر قصہ فاطمہ بنت حُبیش سے مصنف کا استدلال ہے کہ یہاں معاملہ عورت کی عادت اور دیانت و امانت پر چھوڑا گیا ہے۔ لہٰذا اگر واقعاتی طور پر تصدیق ہو جائے کہ حیض کے چند یوم بعد آمدہ خون بھی حیض ہی ہے تو وہ حیض ہی شمار ہو گا، ورنہ وہ دمِ استحاضہ ہو گا، جس میں عورت حکماً طاہر ہوتی ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا مشارٌ الیہ قصہ ’’صحیح بخاری‘‘ کی مسندات(سند والی روایات) میں نہیں بلکہ ’’ترجمۃ الباب‘‘ میں ہے جس کی وضاحت پہلے ہو چکی ہے۔ اس واقعہ کی مزید تفصیل امام دارمی رحمہ اللہ نے ذکر کی ہے کہ ایک مطلقہ کو مہینے میں تین دفعہ حیض آیاتو قاضی شریح نے اس کو عدت سے فارغ قرار دیا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فعلِ ہذا مستحسن سمجھا۔( فتح الباری: ۱؍۴۲۵) کیا نفاس والی عورت کے لیے چالیس دن مکمل کرنا لازمی ہیں ؟ سوال: کیا نفاس کے چالیس دن مکمل کرنے لازمی ہیں یا خون بند ہونے کے بعد عورت غسل کر کے نماز پڑھ سکتی ہے؟ جواب: چالیس دن سے قبل نفاس کا خون بند ہونے پر عورت طہارت کے فوراً بعد نماز شروع کردے اور رمضان کے روزے رکھے اور وہ خاوند کے لیے بھی حلال ہے۔ اگر چالیس دنوں کے دوران خون دوبارہ آنا شروع ہو جائے تو اس پر نماز اور روزہ چھوڑنا واجب ہو گا ۔علماء کے صحیح ترین قول کی رُو سے خاوند کی قربت اختیار کرنا بھی ممنوع ہو جائے گی۔ ایسی عورت پاک ہونے یا چالیس دن کی مدت پوری کرنے تک نفاس والی عورت کا حکم رکھتی ہے۔ البتہ اگر چالیس دن کے بعد بھی خون جاری رہتا ہے (اور خون کا رنگ بھی تبدیل ہو
Flag Counter