Maktaba Wahhabi

310 - 829
دریافت کیا، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی حالت میں صحابہ رضی اللہ عنہم کے سلام کا جواب کیسے دیتے تھے؟ فرمایا: (( کَانَ یُشِیرُ بِیَدِہٖ )) ’’اپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ کے اشارے سے جواب دیتے تھے۔‘‘ [1] جمہور اہلِ علم کا یہی مسلک ہے۔ صاحب ’’المرعاۃ‘‘ فرماتے ہیں: کہ یہی بات حق ہے۔ صحیح صریح احادیث اس پر دلالت کرتی ہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! مرعاۃ المفاتیح (۲؍۱۲) حالت ِ نماز میں ممنوع اور مشروع اعمال حالت نماز میں خواتین چہرہ چھپا کررکھیں یا کھلا رکھ سکتی ہیں؟ سوال: کیا حالت نماز میں خواتین کا چہرہ چھپا کر ( نقاب ڈال کر) نماز پڑھنا جائز ہے ؟ یا حالت احرام کی طرح چہرہ کھلا رہنا ضروری ہے؟ جواب: اس وقت اگر کوئی اجنبی آدمی موجود نہ ہو تو عورت کے لیے چہرہ کھلا رکھنا جائز ہے اور کسی اجنبی کی موجودگی میں چہرہ ڈھکا ہونا چاہیے لیکن بلاوجہ چہرہ ڈھانپنا محض تکلف ہے۔ پھر عام حالت کو حالت احرم پر قیاس کرنا درست نہیں کیونکہ حالتِ احرام مخصوص افعال کی متقاضی ہے۔ حالت ِ نماز میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نام سن کر درود پڑھنا: سوال: اگرآدمی نماز پڑھ رہا ہے تو مؤذن سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی سن کر درود پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ جواب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کی مطلق احادیث کی بناء پر نمازی کے لیے بھی درود پڑھنے کا جواز ہے۔ (واﷲ تعالیٰ اعلم) نماز پڑھتے ہوئے رسول اﷲ صلي الله عليه وسلم کے نام سن کر درود بھیجنا چاہیے یا نہیں؟ سوال: نماز پڑھتے ہوئے اگر دوسری مسجد سے اذان کی آواز آئے، تو رسول اﷲ صلي الله عليه وسلم کے نام کے جواب میں درود بھیجنا چاہیے یا نہیں؟ جواب: بظاہر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کی مطلق احادیث کی بناء پر دورانِ نماز بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی سُن کر درود پڑھنے کا جواز معلوم ہوتا ہے۔ سماع چاہے داخلی ہو یا خارجی اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ (واللّٰہ اعلم بالصواب و علمہ اتم)
Flag Counter