Maktaba Wahhabi

578 - 829
سکتی ہیں۔ بالخصوص جب کہ رب العزت نے آپ کو ’’حفظ القرآن‘‘ کی دولت سے بھی نوازا ہے، یا صرف جامع دعا ’ربَّنا اٰتِنَا…الخ)) بہ نیت پڑھ لیا کریں۔ اس میں دین و دنیا کی تمام بھلائیاں جمع ہیں۔ قعدۂ اولیٰ میں درود واذکار کیا نماز میں پہلے تشہد کے ساتھ درود شریف پڑھنا چاہیے؟ سوال: کیا نماز میں پہلے تشہد کے ساتھ درود شریف پڑھنا چاہیے؟ بعض لوگ پہلے قعدے میں تشہد کے ساتھ درود شریف پڑھنے کے لیے قرآن کی آیت﴿یٰٓاَیُّھَا الَّذِینَ اٰمَنُوا صَلُّوا عَلَیہِ﴾(الاحزاب:۵۶) اور اس حدیث سے جس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے درود پڑھنے کے بارے میں سوال کیا تھا، استدلال کرتے ہوئے ضروری قرار دیتے ہیں جب کہ ’’مسند احمد‘‘، تلخیص ابن حجر رحمہ اللہ اور نصب الرایۃ کی روایات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پہلے قعدے میں صرف تشہد ہی پڑھیں گے۔ بہرحال بحوالہ وضاحت فرما کر عند اﷲ مأجور ہوں۔ جواب: کسی بھی صحیح مرفوع متصل روایت میں پہلے تشہد میں درود پڑھنے کی ممانعت نہیں۔ بلکہ حدیث کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کا عموم، جواز پر دال ہے۔ فرماتے ہیں: (( اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سُئِلَ عَن کَیفِیَّۃِ الصَّلٰوۃِ عَلَیہِ ، فَقَالَ:((قُولُوا: اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ )) الخ [1] اور بعض صحیح روایات میں الفاظ یوں ہیں: (( قَالُوا: یَا رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ! قَد عَلِمنَا کَیفَ نُسَلِّمُ عَلَیکَ (أَی فِی التَّشَھُّدِ)، فَکَیفَ نُصَلِّی عَلَیکَ؟ قَالَ: قُولُوا : اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ … ))[2] یعنی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: یا رسول اﷲ صلي الله عليه وسلم ! ہمیں اس بات کا تو علم ہو گیا، کہ آپ پر سلام (تشہد میں) کیسے پڑھا جائے۔ پس یہ فرمائیے: کہ درود کیسے پڑھیں، فرمایا :کہو:’’اللّٰھُمَّ صَلّ علی محمّد ‘‘ … الحدیث ۔ علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
Flag Counter