Maktaba Wahhabi

357 - 829
(( وَ جُعِلَت لِیَ الاَرضُ مَسجِدًا وَ طَھُورًا )) [1] سوال: نمازی بیمار یا کمزور ہے یا موسم شدید ہے اہلِ حدیث کی مسجدیں دور ہیں۔ مقلدین حنفی دیوبندی کی مسجد قریب ہے ان حالات میں نمازی کو حنفی ، دیوبندی امام کے پیچھے(باجماعت) نماز پڑھنے کو ترجیح دینا چاہیے یا اکیلے اپنے گھر یا دوکان میں نماز پڑھنے کو۔ یاد رہے کہ عام نمازی کو دیوبندی امام یا مقتدی ، منفرد یا باجماعت نماز پڑھنے سے نہ منع کرتے ہیں نہ کوئی رکاوٹ و بحث کرتے ہیں مگر اس خاص نمازی کو انھوں نے کہہ رکھا ہے کہ جب آپ ہماری مسجد میں آکر یا ہمارے پیچھے نماز پڑھیں تو ہماری طرح پڑھا کریں۔ جواب: مسنون طریقہ سے بامر مجبوری دیوبندی امام کی اقتداء میں نماز پڑھی جا سکتی ہے، لیکن اصل یہ کہ باجماعت نماز کا اہتمام علیحدہ کیا جائے۔ چاہے وہ گھر میں ہویا کسی اور مناسب مقام پر۔ مقتدی کا امام کے مصلّٰی پر سنتیں پڑھنا: سوال: کیا مقتدی امام کے مصلّٰی پر سنتیں پڑھ سکتا ہے؟ جواب: بعد از جماعت مصلّٰیٔ امامت پر کھڑے ہو کر مقتدی کے لیے سنتیں یا نوافل پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، کسی حدیث میں ممانعت وارد نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ مسجد کے ہر حصے پر نما زی کے لیے نماز پڑھنا مباح ہے، جس میں جائے امامت یا مصلّٰیٔ امامت بھی شامل ہے۔ ہاں البتہ مشاہدہ ہے کہ بعض لوگوں کے نزدیک جائے نماز سے زیادہ مفروش ( مصلّٰی) کی تعظیم ہے۔ جب تک مصلیٰ بچھا رہے عظمت قائم ہے۔ جب اٹھا لیا تو کوئی بھی اس جگہ کی پرواہ نہیں کرتا ۔گویا کہ ان جہلاء کے نزدیک اصل عزت مفروش دری وغیرہ کی ہے، نہ کہ جائے اِمامت کی۔ یہ ایک لا یعنی فعل ہے ۔ شرع میں اس کی کوئی دلیل نہیں۔ کیا گھر میں عورتوں کی امامت کے لیے مرد امام رکھا جا سکتا ہے ؟ سوال: کیا مرد عورتوں کی امامت کروا سکتا ہے؟عورتیں چونکہ مسجد میں جا کر نماز نہیں پڑھ سکتیں اس لیے اگر وہ گھر میں کسی مرد کی امامت میں نماز پڑھ لیں تو کیسا ہے؟ جواب: مرد کو چاہیے کہ مسجد میں آکر باجماعت نماز پڑھے۔ عورتوں کی امامت کوئی باصلاحیت عورت کر ا سکتی ہے اور اس صورت میں وہ آگے الگ کھڑی ہونے کی بجائے عورت کی صف میں ہی کھڑی ہو گی۔ (قیام
Flag Counter