Maktaba Wahhabi

317 - 829
عَلٰی مِقدَارِ تَطوِیلِ الصَّلٰوۃِ مِن غَیرِ تَقِیِیدٍ بِعَدَدٍ)) [1] یعنی تسبیحات مقرر کرنے کی کوئی دلیل نہیں۔ بلکہ نماز کی طوالت کے اعتبار سے اضافہ ہونا چاہیے۔ امام کا وضوسجدے میں ٹوٹ جائے تو اس کا نائب نماز کہاں سے شروع کرے ؟ سوال: امام کا وضوسجدے میں ٹوٹ جائے تو اس کا نائب نماز کہاں سے شروع کرے ۔ کیا کسی کو پہلے نائب مقرر کرنا چاہیے کبھی کسی امام نے ایسا کیا تو نہیں۔ صحیح طریقہ کیا ہے؟ جواب: روایات میں تصریح موجود ہے کہ اہلِ بصیرت اور ذوی العقول (عقل مند) کو امام کے قریب کھڑا ہونا چاہیے۔ اس میں حکمت یہ نظر آتی ہے کہ ایک تو امام کو آسانی سے لقمہ دیا جا سکتا ہے ۔ دوسرا امام کے وضوٹوٹنے کی صورت میں علمی تفوق (برتری) کے اعتبار سے کسی کو امام کا قائم مقام بآسانی مقرر کیا جا سکتا ہے، لیکن اس عمل کے لیے پہلے سے بالخصوص نائب مقرر کرنے کی کوئی دلیل نہیں۔ بظاہر اہلیت کی بنیاد پر بوقت ِ ضرورت کوئی بھی نمازی امامت پر کھڑا ہوسکتا ہے۔ نائب امام وہیں سے نماز شروع کرے گا جہاں امام نے نماز چھوڑی ہے۔ باجماعت نماز کے لیے صف بندی کرنا امام صف بندی کیسے کروائے؟ سوال: کیا امام کے لیے یہ کافی ہے کہ زبان سے کہہ دے‘‘ صفیں سیدھیں کریں، مل جائیں وغیرہ یا صفوں میں چل پھر کر صفیں سیدھی کرے۔ صحیح طریقہ کیا ہے؟ جواب: امامت کے فرائض سے ہے، کہ صفوں میں چَل پھر کر اہتمام سے صفیں درست کی جائیں۔ جس طرح کہ نصوصِ شریعت میں ہے۔ ٹخنے سے ٹخنہ ملانے کا حکم: سوال: نعمان بن بشیر کی روایت میں ٹخنے سے ٹخنہ ملانے کا ذکر ہے جب کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں صرف قدم سے قدم ملانے کا ذکر ہے۔ حافظ روپڑی ؒٹخنے سے ٹخنہ ملانے کے قائل نہیں۔ ٹخنہ ملانے کے لیے پاؤں اندر کی طرف موڑنا پڑتا ہے جس سے انگلیاں قبلہ رُخ نہیں رہتیں۔ زیادہ دیر کھڑے رہنا
Flag Counter