Maktaba Wahhabi

124 - 829
باہر آکر ’’بسم اﷲ‘‘ پڑھ کر واپس چلا جائے یا دل ہی دل میں پڑھ لے۔ سب صورتوں کا بالترتیب جواز معلوم ہوتا ہے۔ اصل اسلامی طریقہ کار یہ ہے کہ دونوں مقاموں کو جدا جدا بنایا جائے۔ قصہ ابن عباس رضی اللہ عنہما ’’وَضعُ المَائِ عِندَ الخَلَائِ‘‘ میں اس امر کی واضح دلیل ہے۔ مروّجہ ہیئت (حالت) استعماری سازش ہے، جس سے اجتناب کی فکر کرنی چاہیے۔ بیت الخلاء کے لیے دعا داخلے سے پہلے یا حاجت کے لیے بیٹھتے وقت؟ سوال: بیت الخلاء میں دعاء داخلہ سے پہلے پڑھنا ہوگی یا حاجت کے لیے بیٹھتے وقت زمین کے قریب پہنچ کر؟ جواب: لیٹرین میں داخل ہونے سے پہلے دعاء پڑھی جائے۔ اور اگر آدمی کھلی فضا یا جنگل میں ہو تو کپڑا اٹھانے سے پہلے دعاء پڑھ لینی چاہیے۔ غسل خانے میں ننگا آدمی وضوء سے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ یا وضو کے بعد کی دعا پڑھ سکتا ہے ؟ سوال: غسل کرتے وقت آدمی ننگا ہوتا ہے اس حالت میں وہ نماز کے لیے وضوکرتا ہے تو وضوسے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ پڑھ سکتا ہے ؟ یا کپڑے اتارنے سے پہلے پڑھے جب کہ وہ جنبی ہوتا ہے؟ اسی طرح کلمہ شہادت اسی حالت میں پڑھ سکتا ہے یا کپڑے پہن کر پڑھے؟ جواب: آدمی کوچاہیے کہ اس حالت میں حمام میں داخل ہونے سے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ پڑھ لے فراغت کے بعد باہر آکر کلمہ شہادت پڑھ لے۔ جنابت کے وضوسے ہی نماز پڑھی جا سکتی ہے بشرطیکہ بحالتِ غسل ہاتھ قُبل اور دبر پر نہ لگے۔ ورنہ دوبارہ وضوکرنا ہوگا۔ لیٹرین کا رخ کس طرف ہونا چاہیے؟ سوال: میرے بھائیوں نے لیٹرین بنائی مستری نے اس کا رُخ شمالاً جنوباً کی بجائے شرقاً غرباً کردیا ،اگر منہ مشرق کی طرف کرکے بیٹھتے ہیں تو پیٹھ قبلہ کی طرف ہوتی ہے اور اگر منہ قبلہ کی طرف کرتے ہیں توپیٹھ مشرق کی طرف۔ مستری نے کہا کہ شمال کی طرف چونکہ قطب ستارا ہے اس لیے اس طرف منہ یا پیٹھ کرنا گناہ ہے یہ لیٹرین چھت کے نیچے ہے کیا اسے گرا کر سمت درست کرنا ضروری ہے یا ایسے ہی جائز ہے؟ جواب: مسئلہ ہذا میں اہل علم کا سخت اختلاف ہے۔ شارحینِ حدیث نے متعدد اقوال نقل کیے ہیں۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ، علامہ صنعانی اور علامہ سندھی رحمہما اللہ کا رجحان اس طرف ہے، کہ صحراء میں قضائے حاجت کے وقت استقبال(منہ کرنا) اور استدبار(پیٹھ کرنا) قبلہ مطلقاً ناجائز ہے اور غیر صحراء ( عمارت؍ لیٹرین) میں
Flag Counter