Maktaba Wahhabi

564 - 829
دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے کی کیفیت سجدہ کے بعد اُٹھتے ہوئے ٹیک لگانے کی کیفیت: سوال: نئی رکعت کے لیے اٹھتے وقت ہاتھوں کو ٹیک لگانے کی کیفیت کون سی ہے؟ آیا ہتھیلیوں کے ذریعے ٹیک لگائیں یا مٹھیاں بند کر کے؟ اور اگر دونوں کیفیات صحیح احادیث سے ثابت ہیں تو ترجیح کس کو ہو گی اور کن دلائل کی بناء پر؟ جواب: اٹھتے وقت دونوں ہاتھ زمین پر ٹیکتے ہوئے مٹھیاں بند رکھنی چاہئیں۔ جیسا کہ حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل مروی ہے۔ اس کو حربی نے ’’غریب الحدیث‘‘ میں روایت کیا ہے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ سے احادیثِ ضعیفہ (۲؍ ۳۹۲) میں اس کی سند کو حسن کہا ہے۔ دوسری رکعت کے لیے آٹا گوندھنے والی کیفیت اختیار کرنا: سوال: بعض لوگ دوسری یا تیسری رکعت کے لیے اٹھتے ہیں تو ہاتھ اس طرح رکھتے ہیں جیسے آٹا گوندھنے والی رکھتی ہے۔ اس طرز کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ جواب: نماز میں قیام کے لیے اٹھتے وقت آٹا گوندھنے کی کیفیت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی روایت میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے منقول ہے۔ جس طرح کہ حربی نے ’’غریب الحدیث‘‘ میں روایت کیا ہے ۔ علامہ البانی نے اس حدیث کی سند کو جید قرار دیا ہے۔ زاد المعاد کے محققین نے صالح کہا ہے۔ [1] مٹھیاں بند رکھ کر اٹھنا: سوال: بعض دوست دوسری اور چوتھی رکعت میں کھڑے ہوتے ہوئے آٹا گوندھنے والی عورت کی طرح مٹھیاں بند کرکے زمین پر ہاتھ رکھتے ہیں اس کی صحیح صورت کیا ہے ؟ کیا حدیث میں کھڑے ہونے کی یہ کیفیت بیان کی گئی ہے یا ہاتھوں کی انگلیوں کی ہیئت مقصود ہے ؟ یہ حدیث کس کتاب میں ہے اور سند کے اعتبار سے کیسی ہے؟ جواب: مٹھیاں بند رکھ کر اٹھا جائے۔ یہی کیفیت حدیث میں بیان ہوئی ہے۔ مشارٌ الیہ حدیث حربی کی کتاب’’ غریب الحدیث‘‘ میں ہے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس کی سند کو جید کہا
Flag Counter