Maktaba Wahhabi

806 - 829
کپڑے میں شک ہو جاتا ہے۔ بوجہ مجبوری امامت بھی کرانی پڑتی ہے اور مجبوری بھی رہتی ہے کہ دوسرا کوئی امام بھی نہیں۔ کیا ایسا شخص نماز جمع کرکے پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ جمع تقدیم بھی جائز ہے یا نہیں؟ پھر ان مقتدیوں کا کیا ہو گا؟ نیز نماز جمع کرتے ہوئے سنت کا کیا حکم ہے ؟ مقامی کے لیے اور مسافر کے لیے پوری تفصیل بحث ہو۔ جواب: بواسیر میں مبتلا انسان مستحاضہ پر قیاس کرتے ہوئے جمع تاخیر کر سکتا ہے۔ اس امر کی تصریح سنن ابوداود کے ((بَابُ مَن قَالَ تُجمَعُ بَینَ الصَّلٰوتَینِ )) میں موجود ہے۔ جمع تقدیم کی اجازت نہیں۔ علامہ صنعانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (( وَ فِی الحَدِیثِ دَلِیلٌ عَلٰی أَنَّہٗ لَا یُبَاحُ جَمعُ الصَّلَاتَینِ فِی وَقتِ أَحَدِھِمَا لِلعُذرِ۔ إِذ لَو أُبِیحَ لِلعُذرِ لَکَانَتِ المُستَحَاضَۃُ أَولٰی مَن یُّبَاحُ لَھَا ذٰلِکَ۔ وَ لَم یُبَح لَھَا ذٰلِکَ بَل أَمَرَھَا بِالتَّوقِیتِ کَمَا عَرَفتَ )) [1] اس حالت میں مقتدیوں کو چاہیے کہ اپنا کوئی اور امام مقرر کرلیں جو ان کو بروقت نماز پڑھائے۔ جہاں شرعاً نمازوں کو جمع کرنے کی اجازت ہو وہاں سنتیں معاف ہیں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت جس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں نمازوں کو جمع کیا تھا، سے استدلال کیا گیا ہے۔ بواسیر میں مبتلا شخص کے لیے سردیوں میں جمع تقدیم و تاخیر کا حکم: سوال: ایک شخص کو بواسیر کی بیماری ہے اور اُسے امامت کے فرائض بھی ادا کرنے پڑتے ہیں۔ بعض دفعہ دورانِ نماز بھی وضوء ٹوٹ جاتا ہے۔ تو وہ نماز اپنی جمع کرکے پڑھ سکتا ہے؟ جمع تقدیر ،جمع تاخیر خصوصاً سردیوں کے موسم میں؟ (محمد یعقوب۔ایبٹ آباد) (۲۰ اکتوبر ۱۹۹۵ء) جواب: بہتر یہ ہے کوئی تندرست اور صحت مند امام ہو۔ اگر دوسرا کوئی میسر نہ آئے تو بواسیر والے امام کو چاہیے کہ ہر نماز کے لیے ایک وضوء کر لیا کرے۔ کافی ہے۔ اور شدتِ دَم(خون) کی صورت میں مستحاضہ پر قیاس کرتے ہوئے دو نمازوں کو جمع بھی کر سکتا ہے۔ لیکن مقتدیوں کو نہیں کراسکتا وہ کسی اور کو امام مقرر کرلیں۔ دو نمازیں جمع تقدیم و تاخیر کے ساتھ: سوال: مجھے لاہور سے کراچی جانا ہے ٹرین کاٹائم تین بجے ہے میں دو بجے گھر سے ظہر و عصر جمع کرکے نکل سکتی ہوں؟ یا اگر میں اسٹیشن پر جا کر ادا کروں تو کیا جمع تقدیم ہو سکتی ہے اور قصر بھی یا نہیں؟ جواب: بایں صورت دو نمازوں کی جمع تقدیم و تاخیر دونوں طرح درست ہے اور سفر شروع ہونے پر دوگانہ بھی ہوسکتا ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! بُلوغُ المَرامِ ، بَابُ صَلَاۃِ المُسَافِرِ وَالمَرِیضِ مَعَ سُبُلِ السَّلَامِ:۲؍۴۱۔۴۲، اور فتح الباری: ۲؍۵۸۳۔
Flag Counter