Maktaba Wahhabi

103 - 829
میں جاؤں تو کون سی دعاء پڑھوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعاء کی تعلیم دی۔ اس میں بھی جانے کے جواز کی دلیل ہے، حائضہ اور طاہرہ کا کوئی فرق نہیں۔ نفاس یا حیض والی عورت قرآنِ پاک کو چھو سکتی ہے؟ سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ہذا میں کہ کیا نفاس والی یا حائضہ عورت قرآن پاک کو ہاتھ لگائے بغیر تلاوت کر سکتی ہے یا نہیں یا زبانی تلاوت کر سکتی ہے اور اگر تلاوت کے دوران سجدہ آجائے تو کیا سجدہ کر سکتی ہے؟ وضاحت فرمائیں۔ جواب: حالت حیض یا نفاس میں عورت زبانی قرآن پڑھ سکتی ہے۔ حدیث میں ہے: (( کَانَ یَذکُرُ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ اَحیَانِہٖ)) [1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر حالت میں اﷲ کی یاد میں مصروف رہتے ۔ لفظ ’’ذکر‘‘ عام ہے جو قرآن اور غیرِ قرآن سب کو شامل ہے۔ اس سلسلہ میں امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی ’’صحیح‘‘ کے باب ((تَقضِی الحَائِضُ المَنَاسِکَ کُلَّھَا اِلَّا الطَّوَافَ بِالبَیتِ))کے تحت کئی ایک دلائل جمع کیے ہیں، جو ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں، اور عدمِ جواز کی روایات متکلم فیہا (ان میں کلام کیا گیا ہے) ہیں۔اس کے باوجود اس حالت میں قرآن پڑھنا کراہت سے خالی نہیں۔ اس لیے کہ حدیث میں ہے کہ ایک دفعہ بحالت پیشاب کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کہا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فراغت کے بعد وضو کرکے جواب دیا اور ساتھ فرمایا: میں نے درست نہ سمجھا کہ بلا طہارت جواب دوں۔[2]جب حدثِ اصغر کی حالت میں جواب دینا مکروہ ہے تو پھر بحالتِ حیض یا جنابت قرآن پڑھنا بطریقِ أولیٰ مکروہ ہو گا۔ تلاوت کی صورت میں سجدۂ تلاوت بھی ہو سکتا ہے۔ ممانعت صرف نماز پڑھنے کی ہے نہ کہ سجدہ کرنے کی، یہ ایک جزوی حالت ہے، اس پر نماز کا اطلاق نہیں ہوتا، ویسے بھی سجدۂ تلاوت کے لیے طہارت شرط نہیں۔ بلکہ امام ابن حزم توقبلہ رُخ ہونا بھی ضروری نہیں سمجھتے۔ ایام ماہواری میں شعبہ حفظ کی طالبات منزل سبق ،سبقی اور پارہ کیسے سنائیں؟ سوال: کیا ایام ماہواری میں شعبۂ حفظ کی طالبات منزل سبق ،سبقی اور پارہ سنا سکتی ہیں؟
Flag Counter