Maktaba Wahhabi

594 - 829
یسیرہ کی حدیث میں اس کی علت یہ بیان ہوئی ہے کہ انگلیاں عدالت ِالٰہی میں بطورِ گواہ پیش ہوں گی جن کا آغاز چھوٹی اُنگلی سے ہوگا کیونکہ اہل عرب کا طریقہ حساب اسی سے شروع ہوتا ہے۔ ویسے بھی ہاتھ زمین پر رکھے ہوئے گنتی کریں تو یہ چھوٹی انگلی داہنے ہاتھ کی دا ہنی طرف سے سب سے پہلے پہلی آتی ہے۔حدیث میں ہے: ((یُعْجِبُہُ التَّیَمُّنُ، فِی تَنَعُّلِہِ، وَتَرَجُّلِہِ، وَطُہُورِہِ، وَفِی شَأْنِہِ کُلِّہِ)) [1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جوتا، کنگھی، طہارت، تمام اہم اُمور میں دا ہنی طرف کو پسند فرماتے۔‘‘ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (( قاعدۃ الشرع المستمرۃ استحباب البداء بالیمین فی کل ما کان من باب التکریم والتزیین، وما کان بضدہما استحب فیہ التیاسر)) [2] ’’شرعی رواج اور ضابطہ یہ ہے کہ ہر وہ شے جس میں تکریم اور تزیین کا پہلو پایا جاتا ہے، اس کو دا ہنی جانب سے شروع کرنا مستحب ہے اور اس کے برخلاف استنجا وغیرہ کو بائیں ہاتھ سے شروع کرنا مستحب ہے۔ ‘‘ البتہ اُنگلیوں کے عقود (گرہوں؍پوروں) کو اوپر یا نیچے سے استعمال کرنے کابظاہر اختیار ہے۔ واللہ اعلم! مولانا عبدالرحمن محدث مبارکپوری رحمہ اللہ نے تحفۃ الاحوذی(۴؍۲۸۴) میں انامل سے مراد مکمل انگلیاں لی ہیں لیکن یہ درست معلوم نہیں ہوتا کیونکہ بظاہر الفاظ حدیث اس کی تائید نہیں کرتے۔ نماز کے بعد تسبیح صرف دائیں ہاتھ پر پڑھنا سوال: نماز کے بعد تسبیح صرف دائیں ہاتھ پرپڑھنی چاہیے؟ بائیں ہاتھ پر سنا ہے کہ نہیں پڑھی جا سکتی۔ کیا یہ صحیح ہے؟ جواب :تسبیح صرف دائیں ہاتھ پر پڑھنی چاہیے۔ [3] سنن ابوداؤد میں اس کی تصریح موجود ہے۔ [4]
Flag Counter