Maktaba Wahhabi

277 - 829
عورت کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا: سوال: کیا عورت جوڑا باندھ کر نماز پڑھ سکتی ہے؟ دلائل سے وضاحت کردیں۔ جواب: جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔ چنانچہ صحیح بخاری میں حدیث ہے کہ: (( وَلَا یَکُفُّ ثَوبَہٗ، وَ لَا شَعرَہٗ )) [1] ’’ کوئی آدمی اپنے کپڑے اور بالوں کو اکٹھا نہ کرے۔‘‘ ’’سنن ابی داؤد‘‘ میں بسند جید مروی ہے، کہ ابو رافع رضی اللہ عنہ نے حسن بن علی کو دیکھا کہ وہ اپنی گدی پر بال باندھ کر نماز پڑھ رہے تھے ، تو انہوں نے کھول دیئے، اور کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلي الله عليه وسلم سے سنا ہے، کہ ’’ یہ شیطان کے بیٹھنے کی جگہ ہے:((بَابٌ : اَلرَّجُلُ لَا یُصَلِّی عَاقِصًا شَعرَہٗ)) [2] اس واقعے کا تعلق اگرچہ مَرد سے ہے، لیکن اصلاً شرعی احکام و مسائل میں مرد و زن سب برابر ہیں،اِلَّایہ کہ تخصیص کی کوئی دلیل ہو، جو یہاں نہیں ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:کہ اس فعل کی ممانعت پر علماء کا اتفاق ہے۔مگر یہ کراہت تنزیہی ہے۔ اگر کوئی شخص اس حالت میں نماز پڑھ لے۔ تو نماز درست ہو گی۔ البتہ یہ کام ہے مکروہ(ناپسندیدہ) [3] ’’فتح الباری‘‘میں ہے کہ (( وَاتَّفَقُوا عَلٰی أَنَّہٗ لَا یُفسِدُ الصَّلَاۃَ )) (۲؍۲۹۶) ’’علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ فعل ہذا سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔‘‘ کیا ہر زندہ انسان پر نماز فرض ہے…؟ سوال: کیا ہر زندہ انسان پر نماز فرض ہے؟ اگر فرض ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی تو زندہ آسمانوں پر اٹھائے گئے ہیں وہاں وہ کھاتے پیتے ہیں اور زندہ ہیں کیا وہ وہاں نماز پڑھتے ہیں تو کونسی ؟ محمدی یا اپنی نبوت والی ؟ جواب: قرآن مجید میں ’’سورہ آل عمران‘‘ میں ہے: ﴿وَ اِذْ اَخَذَ اللّٰہُ مِیْثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَآ اٰتَیْتُکُمْ مِّنْ کِتٰبٍ وَّ حِکْمَۃٍ ثُمَّ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنْصُرُنَّہٗ قَالَ ئَ اَقْرَرْتُمْ وَ اَخَذْتُمْ عَلٰی ذٰلِکُمْ اِصْرِیْ قَالُوْٓا اَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْھَدُوْا وَ اَنَا مَعَکُمْ مِّنَ الشّٰھِدِیْنَ﴾(آل عمرٰن:۸۱)
Flag Counter