Maktaba Wahhabi

329 - 829
دائیں جانب کھڑا ہو جائے۔ جماعت کی صورت میں امام کا سُترہ ہی مقتدی کا سُترہ تصور ہوتا ہے ۔ تبویب بخاری یوں ہے:((بَابُ سُترَۃِ الاِمَامِ سُترَۃُ مَن خَلفَہٗ)) ’’فتح الباری‘‘میں ہے: ((فَأَمَّا المَأمُومَ فَلَا یَضُرُّہٗ مَن مَرَّ بَینَ یَدَیہِ لِحَدِیثِ ابنِ عَبَّاسٍ ھٰذَا)) (۱؍۵۷۲) یعنی مقتدی کے آگے سے کسی کا گزرنا اس کے لیے نقصان دہ نہیں، دلیل اس کی ابن عباس رضی اللہ عنہما کی یہ حدیث ہے۔‘‘ جس کے الفاظ یہ ہیں: (( فَمَرَرتُ بَینَ یَدَی بَعضِ الصَّفِّ )) [1] یعنی ’’بحالت جماعت میرا گزر بعض صف کے آگے سے ہوا۔‘‘ اگلی صف میں جگہ ہونے کے باوجود پچھلی صف میں کھڑا ہونا: سوال: بعض لوگ اگلی صف میں جگہ موجود ہونے کے باوجود پچھلی صف میں کھڑے ہو جاتے ہیں، حتی کہ اگلی صف میں جگہ خالی ہی رہ جاتی ہے اور لوگ پیچھے ہی صف بنائے چلے جاتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟ اور کیا اس طرح پیچھے کھڑے ہونے والوں کی نماز درست ہے؟ جواب: پہلی صف کو مکمل کر کے پیچھے کھڑا ہونا چاہیے۔بصورتِ دیگر نماز تو ہو جائے گی، لیکن اس میں نقص پیدا ہو جائے گا۔ جماعت کے انتظار میں کھڑا رہنا: سوال: مکرمی مولانا حافظ ثناء اﷲ مدنی صاحب، السلام علیکم ، چند روز قبل مسجد اہلِ حدیث ریلوے ورکشاپ مغلپورہ لاہور میں بعد نماز مغرب علماء کرام کے مواعظ حسنہ سے استفادہ کا موقعہ ملا۔ نماز عشاء کی اذان کے بعد( مسجد کے صحن میں جہاں جماعت کا انتظام تھا) حاضرین میں سے بعض آپس میں ملنے ملانے اور گفتگو وغیرہ میں کھڑے کھڑے مصروف تھے۔ بعض جماعت کے انتظار میں کھڑے اور بعض بیٹھے ہوئے تھے۔ امامت محترم حافظ محمد یحییٰ عزیز صاحب نے کرانی تھی جو مسجد میں پچھلی صفوں میں موجود تھے۔ تکبیر ابھی نہیں کہی گئی تھی میں بھی چند اصحاب سے سلام کلام کے بعد اگلی صف میں جماعت کے انتظار میں کھڑا ہو گیا تھا کہ میرے قریب بیٹھے ہوئے ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ فرمان رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق امام کے آنے
Flag Counter