Maktaba Wahhabi

562 - 829
نصوص سے ثابت ہوں اور ہر وہ شے جو زمانہ تشریعی اور شرعی نصوص میں ثابت نہیں، وہ اس کے قائل پر مردود ہے۔ امیر المومنین عمر رضی اللہ عنہ نے ’’حجر اسود‘‘ کو مخاطب کرکے جو فرمایا تھا: اس کا مقتضی بھی یہی ہے۔ [1] ’’جلسہ استراحت‘ کے ترک پر چوں کہ شرعی کوئی نص موجود نہیں۔ لہٰذا اس کا اہتمام ہونا چاہیے۔ اَلخَیرُ کُلُّ الخَیر فِی الاِتِّبَاعِ اور اس کو کمزوری پر محمول کرنا محل نظر ہے۔ (واللّٰہ ولی التوفیق ) کیا جلسہ استراحت ضروری ہے؟ سوال: گزارش ہے کہ ہمارے محلے کی مسجدکے امام جب نماز پڑھاتے ہیں تو جلسہ استراحت کرنا بہت ضروری سمجھتے ہیں جس سے تقریباً آدھے نمازی اُن کی آواز 'اللہ اکبر' سنے بغیر ہی اُن سے پہلے ہی کھڑے ہوجاتے ہیں جبکہ دوسرے لوگ امام صاحب کو دیکھتے رہتے ہیں تاکہ وہ اُن کے اُٹھنے کے بعد کھڑے ہوں جو کہ خشوع و خضوع کے خلاف محسوس ہوتا ہے چونکہ ہمارے ہاں احناف اور اہل حدیث سب قسم کے نمازی ہوتے ہیں اور سب لوگ اتنا لمبا جلسہ استراحت ضروری نہیں سمجھتے جس سے نماز کی ہیئت ایک عجب شکل اختیار کرجاتی ہے۔اس سلسلے میں میں نے بعض اہل حدیث علما سے پوچھا تو اُن کا خیال تھا کہ امامت کے وقت امام کو جلسہ استراحت سے اجتناب کرنا چاہئے۔ میں نے امام ابن قیم کی کتاب زاد المعاد کامطالعہ بھی کیا ہے جس میں اُنہوں نے امام احمد بن حنبل کی رائے نقل کی ہے کہ جلسہ استراحت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری کی صورت میں دیکھا گیا جبکہ براہِ راست اُٹھنا مشکل ہوتا ہے۔ ویسے بھی عقلاً نماز میں کوئی حرکت 'اللہ اکبر' کہے بغیر ممکن نہیں ہوتی تو جلسہ استراحت جوکہ ایک سکوت کی کیفیت ہے، بغیر دوبارہ اللہ اکبر کہے، کیسے اس سے نکلا جاسکے گا۔ ہر سکوت کی کیفیت سے دوسری حالت میں جانے کے لئے 'اللہ اکبر' کہنا ضروری ہے اس لئے براہِ کرم رہنمائی فرمائیے کہ امام کو کیسا رویہ اپنانا چاہئے ۔(ڈاکٹر محمد احمد، علامہ اقبال ٹاؤن ) جواب: جلسہ استراحت ابوحمید ساعدی کی مشہور حدیث سے ثابت ہے۔ ایسے ہی اس کا ذکر مالک بن حویرث کی حدیث میں بھی ہے جو صحیح بخاری وغیرہ میں ہے۔ علامہ البانی فرماتے ہیں کہ جلسہ استراحت کو اس امر پر محمول کرنا کہ یہ حاجت کی بنا پر تھا، نہ کہ عبادت کی غرض سے لہٰذا یہ مشروع نہیں جیسا کہ حنفیہ کا قول ہے ، تو یہ بات باطل ہے اور اس کے بطلان کے لئے یہی کافی ہے کہ دس صحابہ نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ نماز میں داخل ہونے پر سکوت اختیار کیا ہے اگر اُنہیں یہ علم ہوتا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بوقت ِضرورت کیا
Flag Counter