Maktaba Wahhabi

481 - 829
سے آگاہ فرمائیں۔ ((حَدَّثَنَا عَبدُ اللّٰہِ بنُ اَیُّوبَ المَخرَمِی ، وَ سَعدَانُ بنُ نَصرٍ، وَ شُعَیبُ ابنُ عَمرٍو، فِی آخَرِینِ۔ قَالُوا : ثَنَا سُفیَانُ ابنُ عُیَینَۃَ ، عَنِ الزُّھرِیِّ ، عَن سَالِمٍ ، عَن اَبِیہِ قَالَ : رَأَیتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا افتَتَحَ الصَّلَاۃَ رَفَعَ یَدَیہِ ، حَتّٰی یُحَاذِیَ بِھِمَا، وَ قَالَ بَعضُھُم: حَذوَ مَنکَبَیہِ ۔ وَ اِذَا اَرَادَ اَن یَرکَعَ ، وَ بَعدَ مَا یَرفَعُ رَأسَہٗ مِنَ الرُّکُوعِ لَا یَرفَعھُمَا)) [1] جواب: مسند ابی عوانہ میں ((لَا یَرفَعھُمَا)) کے بعد یہ الفاظ ہیں: (( وَقَالَ بَعضُھُم لَا یَرفَعُ بَینَ السَّجدَتَینِ ۔ وَالمَعنٰی وَاحِدٌ)) یعنی بعض راویوں نے ((لَا یَرفَعھُمَا))کی بجائے (( لَا یَرفَعُ بَینَ السَّجدَتَینِ)) کے الفاظ نقل کیے ہیں اور دونوں کا معنی ایک ہی ہے کہ ’’ آپ دو سجدوں کے درمیان رفع یدین نہیں کرتے تھے۔‘‘ اس عبارت سے یہ بات واضح ہو گئی کہ ((لَا یَرفَعھُمَا)) سے مقصود یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدوں کے درمیان رفع یدین نہیں کرتے تھے اور جہاں تک رکوع کو جاتے اور رکوع سے اُٹھ کر رفع یدین کرنے کا تعلق ہے، سو یہاں اس کا اثبات ہے۔ نفی نہیں۔ حدیث ہذا پر مصنف کی تبویب بھی اس امر کی واضح دلیل ہے چنانچہ فرماتے ہیں: ((بَابُ رَفعِ الیََدَینِ فِی افتِتَاحِ الصَّلٰوۃِ قَبلَ التَّکبِیرِ بِحَذَائِ مَنکَبَیہِ، وَ لِلرُّکُوعِ، وَلِرَفعِ رَأسِہٖ مِنَ الرُّکُوعِ، وَ اَنَّہٗ لَا یَرفَعُ بَینَ السَّجدَتَینِ۔)) ’’نمازی نماز کے شروع میں تکبیر سے پہلے دونوں کندھوں کے برابر ہاتھ اٹھائے اور رکوع کو جائے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرے، اور دو سجدوں کے درمیان رفع یدین نہ کرے۔‘‘ مسئلہ رفع الیدین کے متعلق عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث: سوال: عَن عَلقَمَۃَ قَالَ: قَالَ عَبدُ اللّٰہِ بنُ مَسعُودٍ : اَلَا اُصَلِّی بِکُم صَلَاۃَ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ: فَصَلَّی فَلَم یَرفَع یَدَیہِ اِلَّا مَرَّۃً [2] جواب: حنفیہ کا تمام تر دارو مدار ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی اس روایت پر ہے۔ جب کہ اس میں راویٔ حدیث
Flag Counter