Maktaba Wahhabi

682 - 829
نفل نمازیں و سنن مؤکدات فجر کی سنتیں نمازِ فجر کی سنتوں کا وقت: سوال: نمازِ فجر کی سنتوں کا وقت کیا ہے ؟، جماعت کے بعد سنتیں پڑھی جا سکتی ہیں؟ بعض حضرات کہتے ہیں کہ جب سورج طلوع ہو جائے یا ظہر کی سنتوں سے پہلے دو سنتیں فجر کی ادا کریں؟ جواب: فجر کی سنتیں پوہ پھٹنے کے بعد پڑھنی چاہئیں۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پوہ پھٹنے کے بعد کوئی نماز نہیں مگر دو رکعت فجر یعنی سنتیں۔[1] اور وہ رہ جائیں تو جماعت کے بعد ادا ہو سکتی ہیں۔ چنانچہ امام شوکانی، ’’نیل الأوطار‘‘ (جز۳،ص:۳۸) پر رقمطراز ہیں۔ یعنی ابن حزم نے محلٰی ابن حزم میں روایت کیا ہے، کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو فجر کے بعد سنتیں پڑھتے دیکھا، اس نے کہا، یا رسول اﷲ صلي الله عليه وسلم ! میں نے سنتیں فجر کی نہیں پڑھی تھیں اب پڑھی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کچھ نہیں کہا۔ اس حدیث کی اسناد اچھی ہے۔ نیز سورج بلند ہونے کے بعد بھی فجر کی سنتوں کو پڑھا جا سکتا ہے۔ یہ بات بھی بعض احادیث میں وارد ہے۔ امام ثوری۔ ابن المبارک ، شافعی، احمد اور اسحاق رحمہم اللہ اسی بات کے قائل ہیں۔[2] لہٰذا بعض حضرات کا نظریہ بھی دوسرے قول کی بناء پر درست ہے۔ جماعت کھڑی ہوتو فجر کی دو سنتیں کب پڑھیں؟ سوال: اگر فجر کی جماعت کھڑی ہو تو فجر کی سنتیں کب پڑھی جائیں؟ کیا جماعت میں شامل ہونے سے پہلے پڑھنا ضروری ہیں یا فرض پڑھنے کے بعد بھی سنتیں پڑھی جاسکتی ہیں؟ جواب: فجر کی جماعت کھڑی ہونے کی صورت میں صبح کی نماز کے بعد سنتیں پڑھی جاسکتی ہیں۔ سنن ترمذی میں باب ہے: ماجاء فیمن تفوتہ الرکعتان قبل الفجر یصلیھما بعد صلاۃ الصبح اور
Flag Counter