Maktaba Wahhabi

490 - 829
بیہقی(۴؍۴۴) میں بھی اثر ہذا بسند صحیح ذکر ہوا ہے اور امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کو ’’بَابُ سُنَّۃِ الصَّلٰوۃِ عَلَی الجَنَازَۃِ ‘‘ کے تحت معلق بیان فرمایا ہے اور’’جُزئُ رَفعِ الیَدَینِ ‘‘ میں اس کو موصول ذکر کیا ہے اور ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بھی بسند صحیح ثابت ہے:’’انَّہٗ کَانَ یَرفَعُ یَدَیہِ فِی تَکبِیرَاتِ الجَنَازَۃِ۔‘‘ [1] حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اثر واقعی ضعیف ہے۔ ضعف کی وجہ ابن لھیعہ راوی کمزور ہے۔ مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! ’’عون المعبود‘‘ (۳؍۱۹۵۔۱۹۶) رکوع و بعد از رکوع اور رکعات کے احکام رکوع میں مسنون تسبیحات کے علاوہ دعائیں پڑھنا: سوال: رکوع میں تسبیحاتِ مسنونہ کے علاوہ کوئی دوسری دعا مانگ لینا کیسا ہے، سجدہ میں قرآنی دعا مانگے یا نہ؟ جواب: رکوع اور سجود میں منصوص دعائیں ، تسبیحات وغیرہ ہی پڑھنی چاہئیں۔ دورانِ رکوع نظر کہا ں رکھی جائے؟ سوال: دوران ِ رکوع نظر کہاں رکھنی چاہیے؟(زبیر احمد اظہر، گوجرانوالہ) جواب: نگاہ سجدے والی جگہ پر ہی ہونی چاہیے۔ [2] سوال: رکوع کے دوران سجدے کی جگہ پر نظر رکھنی چاہیے یا پاؤں پر؟ جواب: نگاہ سجدے کی جگہ ہونی چاہیے۔ [3] کیا رکوع میں شامل ہونے والے کی رکعت ہوجائے گی؟ سوال: سورۃ فاتحہ خلف امام حضرت عبادہ بن صامت کی روایت کی رُو سے فرض ہے اور علماء حضرات یہی کہتے ہیں کہ جو رکوع میں ملے اس کی رکعت نہیں ہوتی۔ وہ رکعت سلام کے بعد پڑھے۔ لیکن حکم ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن دوسری رکعت کے رکوع میں مل جائے اس کی رکعت ہو گئی اور وہ صرف ایک رکعت اور ادا کرے
Flag Counter