Maktaba Wahhabi

692 - 829
لیے دیکھ کر پڑھتا تھا لیکن بار بار ورق گردانی کرنی پڑتی ہے جو عمل کثیر ہے کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ مصحف سے دیکھ کر پڑھنے کا صحیح طریقہ کیا ہے ؟ جواب: عمل ہذا میں چونکہ تسلسل قائم نہیں رہتا۔ اس لیے یہ عمل کثیر میں داخل نہیں۔پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صلوٰۃ کسوف میں حرکات بھی ہمارے لیے نمونہ ہیں اور امامہ بنت ابو العاص کو اٹھا کر امامت کرایا کرتے تھے۔ رکوع اور سجود کی حالت میں اس کو بٹھا دیتے اور قیام میں اٹھا لیتے۔ اسی طرح بوقت ِ قیام قرآن مجید ہاتھ میں پکڑ لیا جائے۔ رکوع اور سجود کے وقت قریب کوئی مناسب جگہ ہو، تو وہاں رکھ لیا جائے۔ بصورتِ دیگر ہاتھ میں پکڑ کر ہی رکوع سجود کر سکتا ہے۔ کیا ہم چار نوافل بھی اکٹھے پڑھ سکتے ہیں؟ سوال: نوافل کی ادائیگی کا مسئلہ ہے کہ کیا ہم چار نوافل بھی اکٹھے پڑھ سکتے ہیں؟ جواب: صحیح بخاری وغیرہ میں تہجد کے بیان میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے((کَانَ یُصَلِّی أَربَعًا)) کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم چار رکعات پڑھتے تھے۔[1]اور ظہر کے فرض سے پہلے بھی صحیح بخاری میں چار رکعات کی تصریح ہے۔[2] اس سے معلوم ہوا کہ چار نوافل اکٹھے پڑھنے کا جواز ہے۔ دوسری حدیث کی بناء پر اگرچہ افضل یہ ہے، کہ نوافل دو دو کرکے پڑھے جائیں۔ کیا غیر موکدہ سنتیں چھوڑنا جائز ہے؟ سوال: مالکیہ کے نزدیک ایک ہی نماز کی تین غیر موکدہ سنتیں ترک کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے۔ کیا اس پر فتویٰ دینا درست ہے جب کہ غیر موکدہ سنتیں چھوڑنا جائز ہے؟ جواب: صحیح بخاری کتاب الزکاۃ کے آغاز میں حدیث الاعرابی کے تحت امام قرطبی رحمہ اللہ مالکی رقمطراز ہیں: ’’یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے، کہ نفلی کام ترک کرنے جائز ہیں۔ لیکن ہمیشہ سنتوں کا چھوڑنا دین میں نقص کا باعث ہے، جب کہ انہیں کم تر سمجھ کر اور بے رغبتی سے چھوڑنے والا آدمی
Flag Counter