Maktaba Wahhabi

129 - 829
غرضیکہ اس کے لیے کوئی آلہ مخصوص نہیں۔ ٹوتھ پیسٹ کے استعمال کا کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اجزا میں کوئی حرام شے شامل نہ ہو۔ اگر اس فعل کو ثواب کی نیت سے کرتا ہے تو یقینا اجروثواب ملے گا اور سنت پر عمل بھی ہوجائے گا۔ سوال: روزے کی حالت میں پیسٹ (Paste) کے ساتھ دانت برش کرنا کیسا ہے؟ بعض علما کہتے ہیں کہ روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کو بہت پیاری ہے (پسند ہے) تو کیا روزے کی حالت میں مسواک برش کا استعمال ترک کردینا چاہئے؟ جواب: روزے کی حالت میں پیسٹ کے ساتھ دانت برش کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ امام شوکانی نے نیل الاوطار:۱۲۲) میں ان لوگوں کی تردید کی ہے جو بحالت ِروزہ مسواک کے قائل نہیں۔ فرماتے ہیں: (( فإن السواک نوع من التطھر المشروع لاجل الرب سبحانہ لان مخاطبۃ العظماء مع طہارۃ الافواہ تعظیم لا شک فیہ ولاجلہ شرع السواک ولیس فی الخلوف تعظیم ولا إجلال )) ’’مسواک اﷲ کی رضا کی خاطر طہارت و پاکیزگی کی مسنون نوع ہے، کیونکہ بڑوں کے ساتھ ہم کلام ہونے سے پہلے منہ صاف کرنے میں بلاشبہ ان کی تعظیم کا پہلوپایا جاتا ہے۔ اس لئے تو مسواک کو مشروع قرار دیا گیا ہے اور بو میں نہ کوئی تعظیم ہے اور نہ عزت و اکرام۔ ’’ بحث کے اختتام پر وہ رقم طراز ہیں:((فالحق انہ یستحب السواک للصائم اول النہار وآخرہ وھو مذھب جمہور الائمۃ)) ’’حق بات یہ ہے کہ روزے دار کیلئے دن کے پہلے اور آخری حصہ میں مسواک کرنا مستحب ہے اور یہی جمہور ائمہ کا مسلک ہے۔‘‘ روزہ دار کے منہ کی بو کے بارے میں وارد حدیث میں لفظ خلوف سے وہ طبعی ومعنوی بو مراد ہے جو کھانے پینے میں وقفہ پڑجانے کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے، اس کا تعلق عدمِ مسواک سے نہیں۔ ویسے بھی بعض روایات میں اس بو کے بارے میں قیامت کے دن کی تصریح ہے: اطیب عنداللّٰہ یوم القیامۃ)) [1] گیلی اور سوکھی مسواک کا حکم ؟ سوال: مسواک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیا گیلی اور سوکھی مسواک دونوں کا ایک ہی حکم ہے؟ جواب: مسواک گیلی ہو یا خشک ہر دو طرح بحالتِ روزہ کرنی جائز ہے۔ عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے ،
Flag Counter