Maktaba Wahhabi

390 - 829
جواب: ثناء صرف پہلی رکعت میں ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: ((کَانَ رَسُولَ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا افتَتَحَ الصَّلَاۃُ قَالَ: سُبحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمدِکَ … )) الخ [1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کا آغاز کر تے، تو سُبحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمدِکَ…الخ پڑھتے‘‘ باجماعت نماز میں ثناء پڑھ کر شامل ہوں یا کہ صرف سورہ فاتحہ؟ سوال: امام کے ساتھ بعد میں ملنے والا شخص جس سے چند رکعت جماعت سے فوت ہو چکی ہوں ثناء پڑھ کر شامل ہو یا کہ صرف سورہ فاتحہ؟ ایسے وقت میں مقتدی شامل ہوا کہ امام کی رکعت بھی پہلی ہو۔ اگر ثناء پڑھی تو سورہ فاتحہ رہ جائے گی ۔ اگر فاتحہ پڑھ لی تو رکعت ہو جائے گی مگر ثناء تو رہ جائے گی۔ رہ جانے کی صورت میں ثناء کا کیا حکم ہے؟ یہ تو ٹھیک ہے کہ ثناء سنت ہے۔ تفصیل بیان کریں اور اگر مقتدی امام کے ساتھ دو رکعت میں شامل ہوا دو ابھی باقی ہیں تو امام جب نماز پوری کرنے کے لیے آخری تشہد میں درود اور دعا پڑھے گا آدھی نماز میں شامل ہونے والا مقتدی تشہد کہاں تک پڑھے گا ؟ پورا تشہد درود اور دعا یا صرف تشہد؟ جواب: صرف ’’فاتحہ‘‘ پر اکتفاء کیا جائے۔ کیونکہ نماز میں اس کی تلاوت ضروری ہے اور ثناء کا پڑھنا ضروری نہیں۔ صرف مسنون ہے۔ بعد میں شامل ہونے والا مقتدی امام کے ساتھ درود اور ادعیہ وغیرہ بھی پڑھ سکتا ہے۔ ملاحظہ ہو! ’’سنن نسائی‘‘ کیا ہر رکعت میں تعوذ پڑھنا ضروری ہے ؟ سوال: کیا ہر رکعت میں تعوذ پڑھنا ضروری ہے یا پہلی رکعت میں ہی کافی ہے اور باقی میں بسم اﷲ سے شروع کریں؟ نیز کیا ہر تشہد میں درود اور دعائیں پڑھنی چاہئیں یا صرف آخری تشہد میں؟ جواب: علامہ ابن القیم رحمہ اللہ ’’زاد المعاد‘‘ میں فرماتے ہیں: ’’صحیح حدیث کی بناء پر زیادہ واضح بات یہ ہے، کہ ’’تعوذ‘‘ صرف ایک دفعہ پڑھی جائے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: (( کَانَ اِذَا نَھَضَ مِنَ الرَکعَۃِ الثَّانِیَۃِ۔ اِستَفتَحَ القِرَائَ ۃَ، وَ لَم یَسکُت)) (۱؍۶۱)[2] ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسری رکعت سے(تیسری کے لیے) کھڑے ہوتے، تو قرأت شروع
Flag Counter