Maktaba Wahhabi

374 - 829
فُسُوقٌ وَ قِتَالُہٗ کُفرٌ )) [1] محترم ایسے موقع پر آپ کا فرض ہے کہ اسوۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے لیے قدوہ بناء کر عالی اخلاق کا مظاہرہ کریں۔ یہ کل کے دشمنوں کو دوست بنانے کا مجرب نسخہ ہے۔ اس طرح تیر کا نشانے پر لگنا یقینی امر ہے۔ ایسے امام کو فوراً امامت سے معزول کردینا چاہیے۔ حدیث میں ہے :((اجعَلُوا اَئِمَتَکُم خِیَارَکُم)) [2] اور اگر وجہِ نزاع دنیاوی ہے، تو پھر آپس میں اصلاح کی سعی کرنی چاہیے۔ اندریں حالات امام کو امامت سے معزول نہیں کیا جاسکتا۔ کیا کلین شیو بھی بوقت ضرورت امام بن سکتا ہے؟ سوال: امامت کے لیے داڑھی کا کم از کم کتنا سائز شرط ہے۔ کیا کلین شیو بھی بوقت ِ ضرورت امام بن سکتا ہے؟ جواب: امام کے لیے افضل یہ ہے کہ داڑھی پوری ہو، اور مٹھی سے کم کی صورت میں اجازت نہیں۔ کلین شیو کو امام مقرر نہیں کرنا چاہیے۔ تاہم اضطراری حالت میں کبھی اس کی اقتداء میں نماز پڑھ لی جائے، تو استغفار کرنا چاہیے۔ وہ رب رحیم قبول کرنے والا ہے۔ زنا کار امام کی اقتداء میں نماز کا حکم: سوال: ایک فاضل عالم دین جس پر زناکاری کا الزام ہو اور مختلف اوقات میں ایک سے زیادہ لڑکیوں (عورتوں) سے بد فعلی کرتے ہوئے دیکھا گیا ہو اور ہر بار ایک دو معززین اس فعل قبیح کے چشم دید گواہ ہوں اور بڑھتے بڑھتے پچاس سے زیادہ دیندار پکے مسلمان اس کے گواہ ہو جائیں تو آیا ایسا امام ، امامت، نکاح،یا جنازہ و رسومات ِ دینی ادا کرنے کا اہل ہے؟ جواب: بشرطِ صحت سوال مذکور شخص امامت کے لائق نہیں۔ اسے فوراً منصب ہذا سے معزول کردینا چاہیے۔ سنن ابوداؤد میں حدیث ہے: ایک شخص نے لوگوں کو نماز پڑھاتے وقت قبلہ کی طرف تھوک دیا۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھ رہے تھے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ یہ شخص تمھیں پھر نماز نہ پڑھائے۔ اس شخص نے اس واقعہ کے بعد ان لوگوں کو پھر نماز پڑھانا چاہا، تو انھوں نے اس کو روک دیا، اور اس کو رسول اﷲ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان سنایا۔ اس نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا کر اس امر کو بیان کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :ہاں۔ سائب بن خلاد راوی کہتا ہے کہ مجھے یہ گمان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو فرمایا: کہ تحقیق تو نے اﷲ اور اس کے رسول کو اذیت دی۔[3] ابو داؤد اور منذری نے اس حدیث پر سکوت کیا ہے۔
Flag Counter