Maktaba Wahhabi

543 - 829
بحالت ِتشہد اختیار ہے کہ نمازی دین و دنیا کی بہتری کی جو دعائیں چاہے، کرسکتا ہے۔ سجدہ تلاوت فوراً باوضو اور چارپائی پر کرنے کا حکم: سوال: قرآن پاک کا سجدہ اُسی وقت کرنا چاہیے یا بعد میں بھی کر سکتے ہیں؟اور سجدہ چارپائی پر کر سکتے ہیں یا نہیں؟ جواب: سجدۂ تلاوت میں چونکہ ((عَلٰی أَحَدِ القَولَینِ)) (ایک قول کے مطابق) طہارت شرط نہیں۔ لہٰذا بلاتأخیر کرلینا چاہیے۔’’صحیح بخاری کے ’’ترجمۃ الباب‘‘ میں ہے : ((وَ کَانَ ابنُ عُمَرَ یَسجُدُ عَلٰی غَیرِ وُضُوء )) [1] یعنی ’’ابن عمر رضی اللہ عنہ بلاوضو سجدۂ تلاوت کرلیا کرتے تھے۔‘‘ پھر مصنّف کا استدلال اس حدیث سے ہے، کہ رسول اﷲ صلی الله علیہ وسلم نے مکہ معظمہ میں سورہ’’النجم‘‘کی تلاوت فرمائی۔ آپ کے ساتھ مسلمانوں ،مشرکین اور جنّ وانس نے بھی سجدہ کیا۔ وجہِ استدلال یہ ہے، کہ مشرکین کی عدمِ ادائیگی کے باوجود ان کا فعل سجدہ سے موسوم ہے۔ لہٰذا ایک مسلم کا سجدہ تو ہر حالت میں بطریقِ أولیٰ شرعی سجدہ ہی قرار پائے گا۔ مزید آنکہ مجالسِ عامہ میں عادۃً ہر شخص باوضو نہیں ہوتا۔ بلا تفصیل سبھی کا سجدہ کر گزرنا طہارت کے عدمِ اشتراط (شرط نہ ہونے) کی دلیل ہے۔[2] جب چارپائی پر نماز پڑھی جاسکتی ہے، تو سجدۂ تلاوت بھی ہوسکتا ہے۔ مزید تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو! فتاویٰ أہل حدیث(۱؍۳۲۹) شیخنا محدث روپڑی رحمہ اللہ (۱۷۔اپریل ۱۹۹۲) ریڈیو اور لاؤڈ سپیکر میں قرآن کریم سننے پر سجدہ تلاوت: سوال: قرآن کا سجدہ واجب ہے ۔ ریڈیو میں مساجد میں لاؤڈ سپیکر میں جمعہ کو سورۃ سجدہ پڑھی جاتی ہے ایسی صورت میں سجدہ گھروں میں بیٹھنے والوں پر بھی واجب ہے؟ جواب: سجدۂ تلاوت اس صورت میں کرنا چاہیے جب تلاوت سننے کی نیت ہو ورنہ نہیں۔[3] نماز میں کوئی ایسی سورت پڑھی جائے جس کے آخر میں سجدہ آتا ہے : سوال: اگر نماز میں کوئی ایسی سورت پڑھی جائے جس کے آخر میں سجدہ آتا ہے جیسے سورہ علق، تو سجدۂ
Flag Counter