Maktaba Wahhabi

593 - 829
کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ پھر یہ فریضہ ہر عام و خاص سرانجام نہیں دے سکتا۔ بلکہ یہ کام صرف کبار علماء کا ہے۔ جنہوں نے ساری زندگیاں اس فن میں صرف کر دیں۔ جہاں تک زیرِبحث مسئلہ کا تعلق ہے، سو یہ حدیث بیہقی رحمہ اللہ کی ’’شعب الایمان‘‘ میں ہے۔ (۵؍۳۳۰)اور امام ابن جوزی رحمہ اللہ نے اس کو موضوعات میں بیان کیا ہے۔ سند کے اعتبار سے روایت ہذا سخت ضعیف ہے، مگر شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے۔ شواہد میں ابوامامہ، مغیرہ بن شعبہ، ابن مسعود اور صلصال بن دلہمس کی احادیث معروف ہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! القول المقبول (ص ۴۸۰، ۴۸۱) نماز کے بعدفارغ وقت میں آیۃ الکرسی کتنی مرتبہ پڑھیں؟ سوال: آیۃ الکرسی ہر نماز کے بعد یا فارغ وقت میں کتنی تعداد میں پڑھنا مسنون ہے؟ جواب: فرض نماز کے بعد ’’ایۃ الکرسی‘‘ کا صرف ایک بار پڑھنا ہی کافی ہے۔اس بارے میں اگرچہ بعض محدثین اور شارحینِ حدیث نے کلام کیا ہے، لیکن راجح بات یہ ہے، کہ روایت صحیح اور بلا تردّد قابلِ احتجاج(دلیل کے قابل) ہے۔ اسی طرح مختلف اوقات میں اس کے پڑھنے کی فضیلت وارد ہے، لیکن اس کے لیے کسی عدد کا تعین نہیں۔ مثلاً رات کو سوتے وقت کوئی پڑھ لے، تو رات بھر اﷲ کی حفاظت میں رہتاہے۔ [1] اُنگلیوں پر تسبیحات شمار کرنے کا مسنون طریقہ سوال: اُنگلیوں پر تسبیحات شمار کرنے کا مسنون طریقہ کیا ہے ؟ جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تسبیحات داہنے ہاتھ کی گرہوں پر کیا کرتے تھے۔سنن ابوداؤد میں عبداللہ بن عمرو سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا : یعقد التسبیح قال ابن قدامۃ بیمینہ [2] ’’تسبیح کی گرہ لگاتے۔ راویٔ حدیث ابن قدامہ رحمہ اللہ نے کہا:اپنے داہنے ہاتھ سے گنتی کرتے۔ ‘‘[3] سنن ابوداؤد کی ایک دوسری روایت میں ((و ان یعقدن بالانامل)) تسبیحات پوروں پر گنیں کے الفاظ بھی ہیں۔ [4]
Flag Counter