Maktaba Wahhabi

783 - 829
پندرہ روز بعد مستقل گھر (جو والد صاحب کی ملکیت ہے) ایک رات کے لیے جاتا ہوں۔ کیا وہاں نماز قصر کی جاسکتی ہے؟ جواب: جب والد صاحب کی زیارت کے لیے جائیں تو وہاں نماز پوری پڑھیں۔ احتیاط کا تقاضا یہی ہے۔ میکے اور سسرال میں عورت کا نماز قصر پڑھنا: سوال: ایک عورت کے میکے اور سسرال الگ الگ شہروں میں ہیں، جب کہ اس کی اپنی رہائش خاوند کے ہمراہ کسی اور شہر میں ہے۔ ان تینوں شہروں میں کس کس شہر میں یہ عورت قصر اور دیگر سفری رخصتوں کی مستحق ہے؟ جواب: عورت اپنے خاوند کے ساتھ جس جگہ رہائش پذیر ہے وہاں یقینا قصر نہیں کرے گی، اس لیے کہ وہ مقیم ہے۔ البتہ میکے اور سسرال کے ہاں جہاں عورت کا حق ملکیت موجود ہو، احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ وہاں بھی قصر نہ کرے۔ بصورتِ دیگر جواز ہے۔ سسرال میں نمازِ قصر کا حکم کیا ہے ؟ سوال: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے ایک روایت پڑھنے میں آئی ہے کہ سسرال میں نماز قصر کی بجائے پوری پڑھنی چاہیے۔ (مسند احمد) وضاحت فرما دیں! جواب: مشارٌالیہ روایت ضعیف ہے۔ امام بیہقی رضی اللہ عنہ نے کہا ہے کہ اس میں انقطاع ہے اور اس کی سند میں راوی عکرمہ بن ابراہیم ضعیف ہے۔ [1] اس سلسلے میں مرفوع متصل کوئی روایت ثابت نہیں۔ البتہ ابن ابی شیبہ وغیرہ کے بعض آثار و اقوال سے معلوم ہوتا ہے کہ جائے ملکیت پر نماز پوری پڑھنی چاہیے۔ حضرت ابن عباس ، حضرت عثمان رضی اللہ عنہم ، امام مالک، امام ابوحنیفہ اور امام احمد رحمہما اللہ کا مذہب یہ ہے کہ جہاں کوئی نکاح کر لے یا اس کی بیوی کسی شہر میں ہو اور وہاں سے شوہر کا گزر ہو تو پوری نماز پڑھے۔ کیونکہ ان کے نزدیک بیوی کی قیام گاہ وطن کے حکم میں ہے۔ ان آثار کی بناء پر نماز قصر کا صرف جواز ہے لیکن ضروری نہیں۔(واللہ اعلم) سفر میں رہی ہوئی نماز قصر یا مکمل: سوال: میں سفر میں جاتا ہوں مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ میری فلاں نماز سفر میں رہ جائے گی تو میں وہ نماز پوری پڑھوں یا آدھی؟ اور سفر میں رہی ہوئی نماز گھر میں آکر پوری پڑھوں یا آدھی؟
Flag Counter