Maktaba Wahhabi

321 - 829
لوگوں کی طرف منہ کر کے فرمایا: ’’لوگو ! اپنی صفیں سیدھی کرو۔ لوگو اپنی صفیں سیدھی کرو۔ لوگو! اپنی صفیں سیدھی کرو۔ سنو! اگر تم نے صفیں سیدھی نہ کیں تو اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں اختلاف اور پھوٹ ڈال دے گا۔‘‘ راوی حدیث کہتے ہیں۔ پھر تو یہ حالت ہو گئی کہ ہر شخص اپنے ساتھی کے ٹخنے سے ٹخنہ، گھٹنے سے گُھٹنہ، اور کندھے سے کندھا ملاتا۔ صحیح بخاری میں صف بندی سے متعلق یوں باب قائم کیا ہے: ((بَابُ اِلزَاقِ المَنکَبِ بِالمَنکِبِ، وَالقَدَمِ بِالقَدَمِ فِی الصَّفِ)) ’’صف میں کندھے سے کندھا اور قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہونے کا بیان۔‘‘ معمر رضی اللہ عنہ کی روایت میں زیادتی یوں ہے: (( وَ لَو فَعَلتَ ذٰلِکَ بِاَحَدِھِمُ الیَومَ، لَنَفَرَ کَأَنَّہٗ بَغلٌ شَمُوسٌ )) [1] اس سے معلوم ہوا ٹخنے وغیرہ ملانے کا اہتمام ہونا چاہیے۔ ورنہ نماز میں خلل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ پاؤں سے پاؤں ملانے کا طریقہ : سوال: پاؤں سے پاؤں ملانے کا طریقہ کیا ہے؟ جواب: صرف اطراف یعنی انگلیوں کے پَورے ملانے کی بجائے پُورے قدم ملانے چاہئیں۔اس سے صف درست ہو جاتی ہے۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ ہو! (الاعتصام شمارہ ۲۶، ۱۰ جولائی ۱۹۹۸ء ) جماعت کی حالت میں پاؤں نہ ملیں تو…؟ سوال: جو لوگ جماعت کی حالت میں کندھے سے کندھا ملا کر تو کھڑے ہوتے ہیں مگر پاؤں کے ساتھ پاؤں نہیں ملاتے کیا اُنہیں نماز باجماعت کا ثواب ملے گا؟ قرآن وسنت کی روشنی میں جوابات دے کر تشفی فرمادیں ۔ جواب: فی الجملہ جماعت کا ثواب تو مل جائے گا۔ مگر سنت کے ترک کی بناء پر ثواب میں کمی واقع ہو جائے گی۔ سوال: انسانی پاؤں مخروطی شکل کے ہوتے ہیں، پَنجا بہ نسبت ایڑھی کے چوڑا ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ انگوٹھے سے ایڑھی والی لائن تقریباً سیدھی ہوتی ہے جب کہ پاؤں کا بیرونی حلقہ ترچھا ہوتا ہے تو پھر صف
Flag Counter