Maktaba Wahhabi

449 - 829
اَکثَرَ المُتَقَدِّمِینَ لَا یُصَنِّفُ الحَدِیث اِلَّا بِالصِّحَّۃِ ۔ أَو الضُّعفِ فَقَط)) یعنی احمد بن حنبل، عبدالرحمن بن مھدی اور عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ کے اس قول، کہ حرام اور حلال کے بارہ میں مروی حدیث میں ہم سختی کرتے ہیں اور فضائلِ اعمال کے بارہ میں ہم نرمی کرتے ہیں کا مفہوم یہ ہے، کہ ان کی نرمی صرف حسن حدیث قبول کرنے تک تھی۔ کیونکہ ان کے زمانہ میں ابھی صحیح اور حسن کا مروجہ فرق نہ تھا۔ بلکہ اکثر متقدمین حدیث کو صحیح کہتے تھے یا ضعیف۔ یعنی وہ حدیث کی صحیح اور ضعیف صرف دو قسمیں کرتے تھے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور مشہور محدث علامہ احمد محمد شاکر رحمہ اللہ کی توجیہات پیش کرنے کے بعد شیخ البانی ایک اور توجیہ اپنی طرف سے بھی پیش کرتے ہیں، وہ یہ کہ ان کی مذکورہ نرمی دراصل ان کا یہ رواج تھا، کہ وہ ضعیف احادیث کو باسند روایت کرتے تھے۔ کیونکہ اس زمانہ میں ضعیف حدیث کو باسند نقل کرنا، اس کی تصحیح یا تضعیف سے کفایت کرنا تھا۔(ملخصًا) دراصل قرآنی آیات کے جواب کے بارے میں اس کا استحباب قاری تک محدود رکھنے کے حق میں میری ترجیحی رائے احادیث کے معیار پر مبنی ہے۔ میں نے اپنے جواب میں اس بارے میں وارد احادیث میں صحت پر بحث کرکے لکھا ہے، کہ صحیح احادیث میں سامع مقتدی یا غیر مقتدی کا جواب ثابت نہیں۔ اس لیے میری نظر میں أولیٰ یہ ہے، کہ اس حکمِ استحباب کو صرف قاری پر محصور رکھا جائے۔ یہ بات لکھتے ہوئے میرے سامنے ایک تو احادیث کا معیار تھا، کہ سامع کے بارے میں کوئی صحیح حدیث موجود نہیں، جب کہ ہمارے ہاں اہلِ حدیث میں یہ عمل عام ہو کر عدمِ توازن کا شکار ہو گیا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ وہ قرآن کی عام آیت رحمت و عذاب پر تو خاموش رہتے ہیں۔ لیکن چند مخصوص صورتوں میں جواب کو سنت قرار دے دیا ہے۔ یہ مروجہ طریقہ سلف میں موجود نہ تھا۔ اس لیے میں نے یہ رواج مرجوح سمجھا۔ تیسری وجہ میرے سامنے فقہاء محدثین کا یہ اصول تھا، کہ عبادت میں اصل ’’حظر‘‘ (ممانعت) ہے۔ چنانچہ ہمارے جن بزرگوں نے سامع کو بھی قاری پر قیاس کیا ہے، انھوں نے اس مذکورہ اصول سے اس مسئلہ میں بے اعتنائی کی ہے۔ چوتھی وجہ چند احادیث ہیں، جو نماز کی حالت میں مقتدی کی خاموشی کو کم از کم احتیاطی حیثیت تو دے دیتی ہیں مثلاً حدیث((لَا تَفعَلُوا اِلَّا بِفَاتِحَۃِ الکِتَابِ)) [1] اور (( وَ اِذَا قَرئَ فَأَنصِتُوا))وغیرہ۔ یعنی سورت فاتحہ کے علاوہ مقتدی خاموشی اختیار کرے۔ قرآن کی آیت ﴿وَ اِذَا قُرِیَٔ القُراٰنُ فَاستَمِعُوا لَہٗ وَانصِتُوا
Flag Counter