Maktaba Wahhabi

625 - 829
سوال یہ ہے کہ فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا کونسی حدیث سے ثابت ہے۔ حوالہ بھی اور یہ بھی بتائیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کن کن مواقع پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگی ہے؟ سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنے فتاوٰی میں عنوان قائم فرمایا ہے، کہ فرض نمازوں کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا جائز ہے ، اس مسئلہ پرانھوں نے متعدد احادیث رقم فرمائی ہیں۔ مولانا عبد الرحمن مبارک پوری مرحوم نے بھی ’’تحفۃ الاحوذی‘‘(۱؍۲۴۶) میں اس مسئلہ پر سیر حاصل گفتگو فرمائی اور فرمایا ہے کہ نمازوں کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا جائز ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’الأدب المفرد‘‘ اور ’’صحیح بخاری شریف‘‘ میں دعا میں ہاتھ اٹھانے کا اشارہ کیا ہے ۔ ایک صحیح حدیث نوٹ کریں کہ عبد اﷲ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک آدمی نے نماز کے تشہدمیں دعا کے لیے ہاتھ اٹھا دیے تو حضرت عبد اﷲ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ((إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَرفَعُ یَدَیہِ بَعدَ اَن یَّفرُغَ مِنَ الصَّلٰوۃِ)) [1] یہ حدیث بالکل صحیح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا فرمایا کرتے تھے۔ لہٰذا ہمیں بھی آپ کے عمل کی پیروی کرنا چاہیے۔ اس موضوع پر راقم الحروف کا ایک رسالہ( چار صفحی) چھپ چکا ہے، اور بڑا رسالہ عنقریب چھپنے والا ہے۔ انتظار کیجیے۔ جواب: واضح ہو کہ جملہ اہلِ علم تقریباًاس بات پر متفق ہیں، کہ فرض نماز کے قطعِ نظر ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا متعدد صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ حافظ منذری رحمہ اللہ نے اس مسئلہ پر ’’جز‘‘(رسالہ) تصنیف کیا، جس میں تیس کے قریب احادیث بیان کی ہیں۔ علامہ سیوطی رحمہ اللہ کا رسالہ ’’فض الدعا‘‘ اس کا موضوع بھی یہی ہے۔ محدثین نے بھی اپنی کتابوں کے تراجم و ابواب میں اس امر کو خوب واضح کیا ہے۔ لیکن بالخصوص فرض نماز کے بعد اجتماعی یا انفرادی دعا کا کیا حکم ہے؟ سو یہ مسئلہ اس وقت زیرِ غور ہے ۔ جہاں تک اجتماعی دعا کا تعلق ہے، یہ رسول اﷲ صلي الله عليه وسلم سے قطعاً ثابت نہیں۔ میں نے ایک سوال کے جواب میں اسی بات کی نفی کی ہے، اور شیخ ابن باز رحمہ اللہ مفتی اعظم سعودی عرب نے اپنے بعض فتوؤں میں اس کو بدعت قرار دیا ہے۔ انفرادی دعا کے بعض اہلِ علم قائل ہیں۔علامہ مبارکپوری رحمہ اللہ کا رجحان تحفۃ الاحوذی میں اسی طرف معلوم ہوتا ہے اور شیخ محمد بن عبدالرحمن یمانی نے اپنے رسالہ ’’سنیۃ رفع الیدین فی الدعا‘‘ میں اسی موقف کا اظہار کیا ہے۔ جوچاہے ہاتھ اٹھا کر دعا کر سکتا ہے اور مجلہ ’’صراط مستقیم‘‘ میں محترم مولانا بشیر الرحمن
Flag Counter