Maktaba Wahhabi

454 - 829
ہو جائے لہٰذا ہم پہلے یہ واضح کریں گے کہ محققین ائمہ حدیث شرعی احکام کے ثبوت میں ضعیف حدیث کا اعتبار نہیں کرتے۔ چونکہ استحباب پانچ شرعی تکلیفی احکام میں سے ایک حکم ہے۔ لہٰذا یہ کسی ضعیف خبر سے ثابت نہیں ہوتا۔ پھر یہ بتائیں گے کہ جن ائمہ حدیث نے ضعیف حدیث کی روایت یا اس پر عمل کے لیے چند شروط لگائی ہیں، ان کا اصل مقصد اور ما حصل کیا ہے اور ہم کس طرح آج انحطاطِ علمی کے دَور میں ان شروط کا اہتمام نہ رکھ سکنے کی وجہ سے حدیث کے سلسلہ میں نہ صرف غث و سمین کی تمیز ختم ہو گئی ہے۔ بلکہ لوگ ہر طرح کی ضعیف خبر پر عمل سے بڑھ کر اسے عقیدہ میں بھی قابلِ استدلال ٹھہراتے ہیں۔ اب ہم پہلے نکتہ کو لیتے ہیں، کہ حدیث ِ ضعیف سے کوئی حکم شرعی تکلیف(وجوب، استحباب، اباحت، کراہت ، حرمت) ثابت نہیں ہوتا۔ اس سلسلے میں ہم جہابذہ محدثین کے بعض اقوال اپنے پہلے تبصرہ میں پیش کر چکے ہیں۔ دیگر بے شمار تائیدات اور وضاحتوں سے علم حدیث کی کتابیں بھری پڑی ہیں۔ہم ان شاء اللہ کسی دوسری فرصت میں وہ تفصیلاً عرض کریں گے۔ فی الحال اس نکتہ پر امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ سے محدثین کا جو اجماع ہم نے نقل کیا تھا، اُس کے متعلق وضاحت کرنا کافی ہو گا ۔کیونکہ محترم مولانا عطا اللہ صاحب حنیف نے غلطی سے یہی عبارت ضعیف حدیث کے قابلِ اعتبار ہونے کے لیے پیش کردی ہے، اور اس عبارت کا کچھ زیادہ حصہ نقل فرمایا ہے، کہ شاید ضعیف حدیث سے استحباب کے لیے گنجائش نکل سکے۔ لیکن اصل رائے جس سے ضعیف حدیث کے ناقابلِ اعتبار ہونے کا حتمی فیصلہ ہوتا ہے، وہ چھوڑ دی ہے۔ لہٰذا اب ہم عبارت کو وہاں سے شروع کرتے ہیں، عبارت یوں ہے: (( وَ لَا یَجُوزُ اَن یُّعتَمَدَ فِی الشَّرِیعَۃِ عَلَی الاَحَادِیث الضَّعِیفَۃِ الَّتِی لَیسَت صَحِیحَۃً، وَ لَا حَسَنَۃً، لٰکِن اَحمَدُ بنَ حَنبَلٍ رَحَمِہُ اللّٰہُ، وَ غَیرَہٗ مِنَ العُلَمَائِ ...))الخ [1] مولانا محترم نے ترجمہ نہیں دیا۔ لہٰذا ہم تفہیم کے لیے عبارت مکمل طور پر نقل کیے دیتے ہیں ،تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ محدثین کا اتفاق اور اجماع کیا ہے اور اختلافی نکتہ کیا ہے ؟ ’’شریعت میں صحیح اور حسن احادیث کے علاوہ ضعیف پر اعتماد جائز نہیں، لیکن احمد بن حنبل رحمہ اللہ وغیرہ بعض علماء نے اعمال کی فضیلت کے ذکر میں بعض ایسی روایات کے صرف نقل کی اجازت دی ہے ، جن کے صحت کے درجہ تک پہنچنے کا علم نہیں ہو سکا ، بشرطیکہ ان کا جھوٹ بھی نامعلوم ہو،
Flag Counter