Maktaba Wahhabi

274 - 829
امام رحمہ اللہ ابوحنیفہ بھی اسی بات کے قائل ہیں۔ ’’ اس کی دلیل یہ ہے کہ مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ نے انصار کو جمعہ نقیع خضمات میں واقع ایک وادی ھزم النبیت میں پڑھا یا تھا اوراس لئے بھی کہ عید پڑھنے کا مقام جنگل ہے۔ جمعہ بھی چونکہ ایک طرح کی عید ہے ، لہٰذا اسے بھی جنگل میں ادا کیا جاسکتا ہے۔ ( تفصیل کیلئے: المغنی:۳؍۲۰۹) جب جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد کا وجود شرط نہیں تو کسی بھی دوسرے مقام پر جمعہ پڑھا جاسکتا ہے، خواہ وہ مدرسہ کی عمارت ہو یا کوئی دوسری جگہ ۔اس کے علاوہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قول :جمعوا حیثما کنتم ’’جہاں کہیں بھی تم ہو جمعہ پڑھ لو۔‘‘ بھی اسی بات کا موید ہے۔ اور عید اصلاً باہر پڑھنی چاہئے بامر مجبوری یہاں پڑھنے کا بھی جواز ہے اور مینار و محراب کی قیود بلا فائدہ ہیں، تاہم منبر کا وجود جمعہ میں حتیٰ المقدور سنت ہے، جبکہ عید کا خطبہ بلامنبر ہونا چاہئے۔
Flag Counter