Maktaba Wahhabi

735 - 756
یَتَقَرَّبُ اِلَیَّ بِالنَّوَافِلَ حَتّٰی اُحِبَّہُ، فَاِذَا أَحْبَبْتُہُ، کُنْتُ سَمْعَہُ الَّذِیْ یَسْمَعُ بِہٖ، وَبَصَرَہُ الَّذِیْ یُبْصِرُ بِہٖ، وََیَدَہُ الَّتِیْ یَبْطِشُ بِھَا، وَرِجْلَہُ الَّتِی یَمْشِیْ بِھَا، وَاِنْ سَأَلَنِیْ لَأُ عْطِیَنَّہُ، وَلَئِنْ اسْتَعَاذَنِیْ لَأُ عِیْذَنَّہُ … )) (صحیح بخاری۔ ’’الصحیحۃ‘‘ (۱۶۴۰) ’’اور میرا بندہ جن چیزوں (اعمال) کے ذریعے میرا قرب چاہتا ہے ان میں سے ان میں سے وہ چیز مجھے سب سے زیادہ پسندیدہ ہے جو میں نے اس پر فرض کی ہے اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے میرا تقرب چاہتا رہتا ہے حتی کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں، جب میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، میں اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہو، میں اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، میں اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے، اور اگر وہ مجھ سے سوال کرتا ہے تو میں اسے ضرور عطا کرتا ہوں، اور اگر وہ مجھ سے پناہ طلب کرتا ہے تو میں اسے ضرور پناہ دیتا ہوں…‘‘ [1] جب یہ عنایت الٰہی ہے تو یہ صرف اللہ کے محبوب بندے کے لیے ہے، تو ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ اس سبب کو اختیار کرے جو اسے اللہ کا محبوب بنا دے، سن لو: وہ صرف اور صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ہے، اور صرف اسی سے وہ اپنے مولا تبارک و تعالیٰ کی خاص عنایت حاصل کرسکتا ہے، کیا آپ دیکھتے نہیں کہ فرائض کی معرفت اور اسے نوافل سے ممیز کرنا صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خالص اتباع سے ممکن ہے؟‘‘ جب اس کا پتہ چل گیا، تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: ’’الدِّیْنُ النَّصِیْحَۃُ‘‘[2] (دین خیر خواہی کا نام ہے) کے تحت اپنے اوپر لازم سمجھتا ہوں کہ میں اپنے ان مسلمان بھائیوں کو … وہ جو بھی ہوں اور جہاں بھی ہوں … جو صوفی گیتوں یا ان گیتوں کو جنہیں وہ دینی اشعار کا نام دیتے ہیں، سننے سنانے میں مبتلا ہو چکے ہیں کچھ نصیحت کروں اور انہیں یاد دہانی کراؤں: ۱۔ یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں کوئی مسلمان عالم، جو کتاب و سنت اور سلف صالحین کے منہج کی سوجھ بوجھ کی حقیقی معرفت رکھتا ہے، جن کے منہج کو اپنانے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے اور ان کی راہ کی مخالفت سے ہمیں روکا گیا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ مَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْہُدٰی وَ یَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤمِنِیْنَ نُوَلِّہٖ مَاتَوَلّٰی وَ نُصْلِہٖ جَہَنَّمَ وَ سَآئَ ت مَصِیْرًا﴾ [النساء: ۱۱۵]
Flag Counter