اور ابو عبداللہ سے مراد حسین بن علی رضی اللہ عنہما ہیں…
۶… ’’کشف الاسرار‘‘ میں خمینی کا کذب[1]:
پھر ہمارے شیخ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱/۵۲۶) میں فرمایا:
شیعہ کے بے شمار جھوٹوں میں سے ’’کشف الاسرار‘‘ (ص۱۹۷) میں خمینی کا قول ہے: ’’ایک حدیث ہے جو کہ شیعہ اوراہل السنہ کے ہاں معروف ہے۔ وہ نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے منقول ہے…‘‘
پھراس نے اسے آپ پر صلاۃ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھے بغیر ذکر کیا (یعنی نبی کہا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نہیں کہا)، اور اس کتاب میں یہ اس کی عادت ہے! اس کا یہ کہنا: ’’اور اہل السنہ‘‘ پر واضح کذب ہے، کیونکہ وہ ان کے ہاں معروف نہیں، جیسا کہ بیان ہوا، بلکہ وہ واضح طور پر باطل ہے خواہ صحیح مسلم کی روایت سے تفسیر نہ بھی کی جائے، جیسا کہ وہ منہاج اور اس کی ’’مختصر‘‘ میں ثابت کیا گیا ہے، تو اس صورت میں وہ حدیث ان کے خلاف حجت ہے، ان دونوں کا مطالعہ کریں۔
۷:… ابن المطہر الحلی کے جھوٹ[2]:
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱/۵۳۰) میں حدیث [3] (۳۵۵) کے تحت فرمایا:
شیعہ کے اکاذیب میں سے جن میں وہ ایک دوسرے کی تقلید کرتے ہیں کہ ابن المطہر الشیعی نے اس (یعنی: حدیث) کو اپنی کتاب میں روایت احمد کی طرف منسوب کیا ہے، شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس کا انکار کیا ہے اور اس پر رد کرتے ہوئے فرمایا:
’’امام احمد رحمہ اللہ نے اسے روایت نہیں کیا، ’’مسند‘‘ میں نہ ’’فضائل‘‘[4] میں، انہوں نے اسے کبھی روایت نہیں کیا…‘‘
۸:… رافضہ اللہ کی سب سے زیادہ جھوٹی مخلوق:
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الضعیفۃ‘‘ (۱/۲۷۶) میں ابن القیم رحمہ اللہ سے ان کا قول: ’’حس اس حدیث[5]
|