۳:… جہمیہ اور خروج دجال، نزول مسیح عیسیٰ علیہ السلام اور ان کے اسے قتل کرنے کا انکار، نیز صحیح احادیث کا ردّ کرنا اور ان کی تاویل کرنا :
’’قصہ مسیح دجال‘‘ (ص۱۲)
۳… خوارج
۱: …خوارج اور سر کے بال منڈوانا:
سرمنڈوانا اہل بدعت کے شعار اور علامات میں سے ہے، کیونکہ خوارج اپنے سروں کو مونڈا کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں فرمایا: ’’سِیْمَاہُمُ التَّحْلِیْقُ‘‘ ’’سرمنڈوانا ان کی علامت ہے‘‘ جیسا کہ بعض خوارج سرمونڈنے کو توبہ و قربانی کا مکمل ہونا شمار کیا کرتے تھے۔
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’مسائل وأجوبتہا‘‘ میں تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ ’’مجلہ الأصالہ‘‘ (ص۵۶، شمارہ ۱۲، پندرہ صفر ۱۴۱۵ھ) میں یہی بات کہی ہے۔
۲:… حروری، خوارج ہیں:
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’مختصر صحیح مسلم‘‘ (رقم:۱۸۰) پر اپنی تعلیق میں فرمایا: حروریہ خوارج کا ایک گروہ ہے، وہ حائضہ پر واجب قرار دیتے ہیں کہ جب وہ حیض سے پاک ہوجائے تو وہ ایام حیض میں فوت ہوجانے والی نمازوں کی قضا کرے۔
خوارج کے نزدیک براء ت کا معنی:
الامام ابوعبید القاسم بن سلام رحمہ اللہ نے سلمہ بن کہیل کی سند سے ’’الایمان‘‘ (۲۲) میں فرمایا:
ضحاک، میسرہ اور ابوالبختری اکٹھے ہوئے، تو ان کا اجماع ہے کہ شہادت بدعت ہے، امید بدعت ہے اور براء ت بدعت ہے۔[1]
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الایمان‘‘ (ص۳۴) کے حاشیے میں اس اثر پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا:
براء ت خوارج کی بدعات میں سے ہے، جنھوں نے علی رضی اللہ عنہ کے خلاف بغاوت کی اور ان سے براء ت کا اعلان کیا، پھر براء ت ان کے لیے مذہب بن گئی، وہ ان کی پہچان بن گئی، حتیٰ کہ وہ ہر اس شخص سے براء ت کا اعلان کردیتے جو کہ مخالف ہوتا، خواہ ایک ہی مسئلے میں ہوتا۔ اس کی تفسیر ’’مقالات الاسلامیین‘‘ لأبی الحسن الاشعری (۱/۱۵۶۔۱۹۶) میں دیکھیں۔
۳:… وقت گزرنے کے ساتھ حکام کے خلاف بغاوت خوارج کی نمایاں علامت اور دین ہے، ان کا
|