Maktaba Wahhabi

691 - 756
ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے ’’الصحیحۃ‘‘ (۵/۶۰۱) میں حدیث رقم (۲۴۶۶) کے تحت بیان کیا: بعض سلف سے جوثابت ہے وہ اس صحیح سنت کے خلاف ہے اس سے کسی اشکال[1] میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے، ظاہر یہ ہے کہ وہ (سنت صحیحہ کی خبر) ان تک نہیں پہنچی، امام ذہبی رحمہ اللہ نے اپنی عظیم کتاب ’’سیر اعلام النبلاء‘‘ (۷/۳۹/۲) میں حافظ وکیع بن الجراح کے حالاتِ زندگی میں جو کہا ہے وہ اچھا نہیں، ان سے مروی ہے کہ وہ ہمیشہ روزہ رکھا کرتے تھے، اور ہر رات قرآن کی تلاوت کی تکمیل کیا کرتے تھے۔ ’’میں کہتا ہوں: یہ عبادت ہے اس کے آگے سر تسلیم خم کیا جاتا ہے، لیکن وہ اثری ائمہ میں سے ایک ایسے امام کے حوالے سے مرجوح ہے، ہمیشہ روزہ رکھنے کی ممانعت کے حوالے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ممانعت صحیح ثابت ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی صحیح ثابت ہے کہ آپ نے تین دن سے کم مدت میں قرآن کی تکمیل کرنے سے منع فرمایا، دین آسان ہے، اور سنت کی متابعت زیادہ بہتر ہے، اللہ وکیع سے راضی ہو، وکیع رحمہ اللہ کی مثل کہاں ہے؟ … ‘‘ ۴: تلاوتِ قرآن کی تکمیل کے موقع پر اجتماعی دعا: ’’الفتاوی الہندیۃ‘‘ (۵/۲۸۰) ’’الرد علی التعقیب الحثیت‘‘ (ص۴۹) ۵: لوگوں کا جمع ہو کر (یک آواز) ایک ہی سورت پڑھنا: ’’الباعث علی انکار البدع والحوادث‘‘ (۵۸)، الاعتصام‘‘ (۱/۳۴)، ’’الموافقات‘‘ (۳/۷۲)۔ ’’الرد علی التعقیب الحثیث‘‘ (ص۴۹) ۶: قرآن کریم کو ترنم کے ساتھ پڑھنا: [2] ’’الضعیفۃ‘‘ (۱۱/۵۲۵،۵۲۷) ۷: مصحف کو چومنے کی بدعت: ایک رسالے میں آیا ہے ’’ کس طرح واجب ہے کہ ہم قرآن کریم کی تفسیر کریں؟’‘(ص۲۸۔۳۲): ۸: مصحف کو چومنے کا کیا حکم ہے؟ یہ اس ضمن سے ہے، ہمارے اعتقاد کے مطابق۔ جو ان احادیث کے عموم میں داخل ہوتے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں:
Flag Counter